ETV Bharat / international

Israeli Attack on Al Aqsa Mosque اردوغان، عمران خان اور ٹروڈو نے مسجد الاقصی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی - مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان، پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور کینیڈا کے صدر جسٹن ٹروڈو نے بھی مسجد الاقصی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور اسرائیلی حکومت کے رویے پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

Erdogan, Imran Khan and Trudeau condemned the Israeli attack on Al-Aqsa Mosque
اردوغان، عمران خان اور ٹروڈو نے مسجد الاقصی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی
author img

By

Published : Apr 6, 2023, 5:41 PM IST

Updated : Apr 6, 2023, 6:23 PM IST

یروشلم: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے رمضان المبارک کے دوران مسجد الاقصی کے احاطے پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے۔ ترک صدر اردوغان نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر حملہ ناقابل قبول ہے اور مسلمان نمازیوں کے خلاف حملے بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی تنہا نہیں ہیں بلکہ ترکیہ ان حملوں کے سامنے کبھی خاموش نہیں رہے گا۔

وہیں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ایک مرتبہ پھر خاص طور پر ماہِ مقدس (رمضان المبارک) کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے مسجداقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ او آئی سی کی ذمہ داری ہےکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری کو بتائےکہ اس قسم کی وحشت سے پوری دنیامیں مسلمانوں کےجذبات کو شدیدٹھیس پہنچتی ہے۔

عمران خان کا ٹویٹ
عمران خان کا ٹویٹ

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی مسجد اقصیٰ میں اسرائیل حملے پر تنقید کی ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے ارد گرد ہونے والے تشدد پر تشویش ہے، اسرائیلی حکومت کو اپنے نقطۂ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹروڈو نے مزید کہا کہ قریبی دوست ہونے کے ناطے ہمیں اسرائیلی حکومت کے رویے پر گہری تشویش ہے، اس وقت اسرائیل میں جو ہو رہا ہے اس پر افسوس ہے اور اسرائیلی حکومت کی اشتعال انگیز بیان بازی پر بھی تشویش ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر حملے میں اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر دہشت انگیز ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے ان مقدس دنوں میں عبادت گاہوں کو صرف پُرامن عبادتوں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔ اقوام متحدہ سیکرٹری دفتر کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے معمول کی پریس کانفرنس میں مسجدِ اقصیٰ پر حملے کے بارے میں کہا ہے کہ "اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے قبلہ مسجد پر اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر کو دہشت انگیز قرار دیا ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ " یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے ان مقدس دنوں میں تشدد کی نہیں امن کی ضرورت ہے اور ان دنوں میں عبادت گاہوں کو بھی صرف پُرامن عبادتوں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے"۔ عرب لیگ نے بھی مستقل نمائندوں کی سطح پر ہنگامی اجلاس طلب کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ اسرائیل کو مسجد اقصیٰ کے خلاف جرائم کے ارتکاب سے روکا جائے۔ کویت، لبنان، مراکش، تیونس، متحدہ عرب امارات، لیبیا، سوڈان اور الجزائر نے بھی اسرائیلی فورسز کے مسجد اقصیٰ پر حملے کی مذمت کی ہے۔

جرمنی وزارت خارجہ کے ترجمان 'کرسٹوفر برگر 'نے مسجدِ اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی مذّمت سے گریز کیا اور کہا ہے کہ ہم، غزہ سے اسرائیل پر کئے جانے والے میزائل حملوں کی مذّمت کرتے ہیں۔ امریکہ وائٹ ہاوس کےمنتظم برائے قومی سلامتی و اسٹریٹجک اطلاعات 'جان کربی' نے اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر حملوں پر اندیشوں کا اظہار کیا اور اپیل کی ہے کہ حملوں کی مذّمت کر کے فریقین کے درمیان تناو میں اضافہ کرنے سے پرہیز کیا جائے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کی شدت سے مذّمت کی ہے۔

اردن کے دارالحکومت عمان میں بھی سینکڑوں شہریوں نے اسرائیل سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اردن کی پارلیمنٹ میں فلسطین کمیشن کے سربراہ فیض باسبس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے خلاف عالمِ اسلام اور عرب دنیا کا ردعمل اسرائیل کو مجبور کرنے کی حد تک طاقتور نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ بدھ کی صبح اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر چھاپہ مارا جس کے سبب مسجد کے اندر موجود درجنوں فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران کم از کم 12 نمازی زخمی ہوگئے جبکہ چار سو فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

یروشلم: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے رمضان المبارک کے دوران مسجد الاقصی کے احاطے پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے۔ ترک صدر اردوغان نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر حملہ ناقابل قبول ہے اور مسلمان نمازیوں کے خلاف حملے بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی تنہا نہیں ہیں بلکہ ترکیہ ان حملوں کے سامنے کبھی خاموش نہیں رہے گا۔

وہیں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ایک مرتبہ پھر خاص طور پر ماہِ مقدس (رمضان المبارک) کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے مسجداقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ او آئی سی کی ذمہ داری ہےکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری کو بتائےکہ اس قسم کی وحشت سے پوری دنیامیں مسلمانوں کےجذبات کو شدیدٹھیس پہنچتی ہے۔

عمران خان کا ٹویٹ
عمران خان کا ٹویٹ

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی مسجد اقصیٰ میں اسرائیل حملے پر تنقید کی ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے ارد گرد ہونے والے تشدد پر تشویش ہے، اسرائیلی حکومت کو اپنے نقطۂ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹروڈو نے مزید کہا کہ قریبی دوست ہونے کے ناطے ہمیں اسرائیلی حکومت کے رویے پر گہری تشویش ہے، اس وقت اسرائیل میں جو ہو رہا ہے اس پر افسوس ہے اور اسرائیلی حکومت کی اشتعال انگیز بیان بازی پر بھی تشویش ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر حملے میں اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر دہشت انگیز ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے ان مقدس دنوں میں عبادت گاہوں کو صرف پُرامن عبادتوں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔ اقوام متحدہ سیکرٹری دفتر کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے معمول کی پریس کانفرنس میں مسجدِ اقصیٰ پر حملے کے بارے میں کہا ہے کہ "اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے قبلہ مسجد پر اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر کو دہشت انگیز قرار دیا ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ " یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے ان مقدس دنوں میں تشدد کی نہیں امن کی ضرورت ہے اور ان دنوں میں عبادت گاہوں کو بھی صرف پُرامن عبادتوں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے"۔ عرب لیگ نے بھی مستقل نمائندوں کی سطح پر ہنگامی اجلاس طلب کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ اسرائیل کو مسجد اقصیٰ کے خلاف جرائم کے ارتکاب سے روکا جائے۔ کویت، لبنان، مراکش، تیونس، متحدہ عرب امارات، لیبیا، سوڈان اور الجزائر نے بھی اسرائیلی فورسز کے مسجد اقصیٰ پر حملے کی مذمت کی ہے۔

جرمنی وزارت خارجہ کے ترجمان 'کرسٹوفر برگر 'نے مسجدِ اقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی مذّمت سے گریز کیا اور کہا ہے کہ ہم، غزہ سے اسرائیل پر کئے جانے والے میزائل حملوں کی مذّمت کرتے ہیں۔ امریکہ وائٹ ہاوس کےمنتظم برائے قومی سلامتی و اسٹریٹجک اطلاعات 'جان کربی' نے اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر حملوں پر اندیشوں کا اظہار کیا اور اپیل کی ہے کہ حملوں کی مذّمت کر کے فریقین کے درمیان تناو میں اضافہ کرنے سے پرہیز کیا جائے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کی شدت سے مذّمت کی ہے۔

اردن کے دارالحکومت عمان میں بھی سینکڑوں شہریوں نے اسرائیل سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اردن کی پارلیمنٹ میں فلسطین کمیشن کے سربراہ فیض باسبس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے خلاف عالمِ اسلام اور عرب دنیا کا ردعمل اسرائیل کو مجبور کرنے کی حد تک طاقتور نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ بدھ کی صبح اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر چھاپہ مارا جس کے سبب مسجد کے اندر موجود درجنوں فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ جھڑپوں کے دوران کم از کم 12 نمازی زخمی ہوگئے جبکہ چار سو فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

Last Updated : Apr 6, 2023, 6:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.