ETV Bharat / international

Balochistan Flood بلوچستان میں سیلاب سے اب تک 230 افراد ہلاک

پاکستان میں شدید بارش کی وجہ سے کئی صوبوں میں سیلابی صورتحال ہے، وہیں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ بلوچستان ہے، جہاں اب تک 230 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکومت نے سیلاب متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے سلسلے میں درکار فنڈز کے لیے عالمی سطح پر اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔Balochistan Flood

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 24, 2022, 6:55 PM IST

اسلام آباد: پاکستان میں بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے بلوچستان میں اب تک 230 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔Balochistan Flood

صوبائی محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق یکم جون سے اب تک بلوچستان میں پری مون سون اور مون سون بارشوں سے مرنے والے 230 افراد میں 110 مرد، 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات بلوچستان کے اضلاع بولان، کوئٹہ، ژوب، کیچ، دکی، خضدار، کوہلو، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں۔

ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ ایک لاکھ 7 ہزار 377 مویشی ہلاک ہوئے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 26 ہزار 897 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں سے 7 ہزار 267 مکانات مکمل طور پر منہدم اور 19 ہزار 630 مکانات کو جزوی متاثر ہوئے۔اس کے علاوہ سیلابی صورتحال کی وجہ سے صوبے کے مختلف علاقوں میں 18 پلوں اور 710 کلو میٹر پر محیط شاہراہوں کو نقصان پہنچا۔پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متاثرہ اضلاع کوئٹہ، جعفر آباد، نصیر آباد، زیارت، دکی اور صحبت پور میں 555 خیمے، 650 فوڈ پیکٹس، 50 کمبل، 100 چٹائیاں اور 50 مچھر دانیاں تقسیم کی گئیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں رواں سال مون سون سیزن کے دوران معمول سے زائد بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے چاروں صوبے اور گلگت بلتستان متاثر ہوا ہے۔ پاکستان بھر میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب حکومت نے سیلاب متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے سلسلے میں درکار فنڈز کے لیے عالمی سطح پر اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اب تک 830 افراد جاں بحق، تقریباً ایک ہزار 348 زخمی اور ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

وزیراعظم نے بارشوں کے نئے سلسلے کے پیش نظر ریسکیو اور ریلیف کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف قطر سے سیلاب متاثرین کے ریسکیو، ریلیف کے اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔انہوں نے این ڈی ایم اے سمیت تمام متعلقہ وزارتوں اور محکموں کو اشتراک عمل کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ بارشوں کا پے درپے سلسلہ سیلاب کی تباہی میں مزید اضافہ کر رہا ہے، سیلاب سے لوگوں کا بہت نقصان ہوا ہے، ان کی مدد ہم سب کا فرض ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفت کے شکارعلاقوں میں بحالی ایک بہت بڑا کام ہے، یہ اجتماعی کوشش سے ہی ممکن ہے۔ساتھ ہی وزیراعظم نے اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں، مخیر اداروں اور تنظیموں سے متاثرین کی مدد کے کام میں ہاتھ بٹانے کی اپیل کی۔

یہ بھی پڑھیں: Sudan Flood سوڈان میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر83 ہوئی

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان میں بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے بلوچستان میں اب تک 230 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔Balochistan Flood

صوبائی محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق یکم جون سے اب تک بلوچستان میں پری مون سون اور مون سون بارشوں سے مرنے والے 230 افراد میں 110 مرد، 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات بلوچستان کے اضلاع بولان، کوئٹہ، ژوب، کیچ، دکی، خضدار، کوہلو، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں۔

ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ ایک لاکھ 7 ہزار 377 مویشی ہلاک ہوئے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 26 ہزار 897 مکانات کو نقصان پہنچا جن میں سے 7 ہزار 267 مکانات مکمل طور پر منہدم اور 19 ہزار 630 مکانات کو جزوی متاثر ہوئے۔اس کے علاوہ سیلابی صورتحال کی وجہ سے صوبے کے مختلف علاقوں میں 18 پلوں اور 710 کلو میٹر پر محیط شاہراہوں کو نقصان پہنچا۔پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متاثرہ اضلاع کوئٹہ، جعفر آباد، نصیر آباد، زیارت، دکی اور صحبت پور میں 555 خیمے، 650 فوڈ پیکٹس، 50 کمبل، 100 چٹائیاں اور 50 مچھر دانیاں تقسیم کی گئیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں رواں سال مون سون سیزن کے دوران معمول سے زائد بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے چاروں صوبے اور گلگت بلتستان متاثر ہوا ہے۔ پاکستان بھر میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب حکومت نے سیلاب متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے سلسلے میں درکار فنڈز کے لیے عالمی سطح پر اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اب تک 830 افراد جاں بحق، تقریباً ایک ہزار 348 زخمی اور ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

وزیراعظم نے بارشوں کے نئے سلسلے کے پیش نظر ریسکیو اور ریلیف کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف قطر سے سیلاب متاثرین کے ریسکیو، ریلیف کے اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔انہوں نے این ڈی ایم اے سمیت تمام متعلقہ وزارتوں اور محکموں کو اشتراک عمل کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ بارشوں کا پے درپے سلسلہ سیلاب کی تباہی میں مزید اضافہ کر رہا ہے، سیلاب سے لوگوں کا بہت نقصان ہوا ہے، ان کی مدد ہم سب کا فرض ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفت کے شکارعلاقوں میں بحالی ایک بہت بڑا کام ہے، یہ اجتماعی کوشش سے ہی ممکن ہے۔ساتھ ہی وزیراعظم نے اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں، مخیر اداروں اور تنظیموں سے متاثرین کی مدد کے کام میں ہاتھ بٹانے کی اپیل کی۔

یہ بھی پڑھیں: Sudan Flood سوڈان میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر83 ہوئی

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.