کولمبو: سری لنکا میں معاشی بحران کے دوران حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلنے والے مظاہرین پر لگام لگانے کے لیے مئی کے اوائل میں نافذ ایمرجنسی قوانین کے نفاذ کی مدت جمعہ کو ختم ہو گئی۔ Sri Lanka Lifts State of Emergency یہ اطلاع ہفتہ کو رپورٹوں میں دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر گوٹابایا راجا پکشے نے مئی کے اوائل میں دوسری بار ایمرجنسی نافذ کی تھی، جس سے سیکیورٹی فورسز کو وسیع اختیارات دیے گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی قوانین کو منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی ضرورت ہے لیکن حکومت نے ایسا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Sri Lanka Crisis: سری لنکا میں پرتشدد مظاہروں میں 220 سے زیادہ افراد زخمی
Sri Lanka Crisis: وکرم سنگھے نے سری لنکا کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا
آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کے پیش نظر سری لنکا میں نہ صرف حکومت مخالف شدید مظاہرے دیکھنے میں آئے بلکہ کئی سیاست دانوں کے گھروں کو یا تو آگ لگا دی گئی یا انہیں نقصان پہنچایا گیا۔ جس کی وجہ سے حکومت نے پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی۔ اہم بات یہ ہے کہ سری لنکا میں حکومت نواز اور حکومت مخالف مظاہروں کے دوران جھڑپوں میں 9 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔