نئی دہلی: کینیڈا اور بھارت کے سفارتی تعلقات میں مزید کڑواہٹ پیدا ہوگئی ہے۔ کینیڈا کی حکومت نے بھارت میں موجود اپنے 41 سفارت کاروں کو واپس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے سفارت کاروں کو واپس بلانے کی جانکاری دی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کردیا کہ کینیڈا جوابی کارروائی نہیں کرے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ کینیڈا میں مقیم بھارتیہ سفارت کاروں کو کینیڈا چھوڑنے کا حکم نہیں دیا جائے گا۔
-
Amid India-Canada diplomatic tensions, Canadian Foreign Minister Melanie Joly says "As of now, I can confirm that India has formally conveyed its plan to unethically remove diplomatic immunities for all but 21 Canadian diplomats and dependents in Delhi by October 20. This means… pic.twitter.com/tbqwk9Wv8u
— ANI (@ANI) October 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Amid India-Canada diplomatic tensions, Canadian Foreign Minister Melanie Joly says "As of now, I can confirm that India has formally conveyed its plan to unethically remove diplomatic immunities for all but 21 Canadian diplomats and dependents in Delhi by October 20. This means… pic.twitter.com/tbqwk9Wv8u
— ANI (@ANI) October 20, 2023Amid India-Canada diplomatic tensions, Canadian Foreign Minister Melanie Joly says "As of now, I can confirm that India has formally conveyed its plan to unethically remove diplomatic immunities for all but 21 Canadian diplomats and dependents in Delhi by October 20. This means… pic.twitter.com/tbqwk9Wv8u
— ANI (@ANI) October 20, 2023
کینیڈا کی وزیر خارجہ جولی نے کہا کہ ، 'بھارت نے سفارت کاروں کو جمعہ تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ انہیں بتایا گیا کہ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو ان کا سفارتی عہدہ منسوخ کر دیا جائے گا۔ بھارت کا یہ قدم نامناسب ہے اور سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے۔ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ جولی نے کہا کہ 'بھارت کے اقدامات کی وجہ سے اپنے سفارت کاروں کی حفاظت کو دیکھتے ہوئے ہم نے انہیں بھارت سے واپس بلایا ہے۔' جولی نے مزید کہا کہ، 'بھارت نے باضابطہ طور پر 20 اکتوبر تک دہلی میں 21 کینیڈین سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کے علاوہ سبھی کے سفارتی استثنیٰ کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کے اپنے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ اپنے سفارت کاروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ان کی بھارت سے بحفاظت واپسی کے انتظامات کیے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمارے سفارت کار اور ان کے اہل خانہ اب واپس آ چکے ہیں اور اپنے اپنے گھروں کو جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ: بھارت
واضح رہے 18 ستمبر کو کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہاؤس آف کامنز میں بھارت پر کینیڈا میں مقیم خالصتانی حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تلخی آ گئی تھی۔ اس کے بعد کینیڈا نے بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا تھا۔ بھارت نے پہلے کینیڈین حکومت کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور پھر کینیڈین سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔