سعودی عرب کے وزارت داخلہ نے کہا کہ 'کورونا وائرس کے ضمن میں لاک ڈوان کی وجہ سے دنیا بھر کے مسلمان عمرہ اور زیارت کے لیے یہ فیصلہ کورونا وائرس (کووڈ-19) کے دوران صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی خواہش کے پیش نظر کیا گیا ہے'۔
وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ چار اکتوبر سے 30 فیصد کی گنجائش سے عمرہ کی سہولیات فراہم کی جائے گی۔
سعودی عرب کے شہریوں اور دیگر ممالک سے آنے والے زائرین کو عمرہ کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
سعودی عرب میں امور حج، عمرہ اور زیارت کے ایک اعلی افسر نے بتایا ہے کہ شروع میں صرف 6000 زائرین کو اجازت دی جائے گی۔
دوسرے مرحلے میں مسجد حرام میں 75 فیصد تک زائرین کو اجازت دی جائے گی، جس میں 18 اکتوبر سے یومیہ 15،000 حجاج اور 40،000 نمازی شامل ہوں گے۔
تیسرے مرحلے میں بیرون ملک آنے والے زائرین کو یکم نومبر تک عمرہ ادا کرنے کی اجازت ہوگی جس میں 20،000 حجاج کرام اور 60،000 نمازیوں کو اجازت دی جائے گی۔
حجاج کرام، نمازیوں اور زائرین کے داخلے کو ایک ایپلی کیشن 'اعتمرنا' کے ذریعہ باقاعدہ بنایا جائے گا۔
اس ایپ کو وزارت حج و عمرہ کی جانب سے لانچ کیا جانا ہے۔ جس کا مقصد صحت کے معیارات کو نافذ کرنا اور حجاج کرام کو اپنے سفر کی بکنگ میں آسانی پیدا کرنا ہے۔
وزارت داخلہ نے مقدس مقامات پر جانے والے تمام لوگوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ ماسک پہننے، دوسروں سے فاصلہ برقرار رکھنے اور جسمانی رابطے سے باز رہنے کی ہدایت دی ہے۔