عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیدروس ایڈہانوم نے کورونا وائرس پر متعدد ممالک کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر بنیادی اقدامات پر عمل نہیں کیا گیا تو یہ وبا مزید پھیلتی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک میں کورونا وائرس نے خطرناک شکل اختیار کررکھا ہے وہاں خطرے کو کم کرنے کے لیے صحیح اقدامات پرعمل درآمد نہیں ہو رہاہے۔'
ڈاکٹر ٹیڈروس نے پیر کو جنیوا میں ایک پریس بریف میں کہا 'میں دو ٹوک الفاظ میں کہوں گا کہ سارے ممالک غلط سمت کی طرف جا رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا مذکورہ وائرس عوام دشمنی میں نمبر ایک ہے، لیکن بہت ساری حکومتوں اور لوگوں کے اقدامات سے اس کی عکاسی نہیں ہوتی۔'
ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ 'رہنماؤں کے ملے جلے پیغامات' وبائی مرض کو قابو میں کرنے کی کوششوں پر پانی پھیر رہے ہیں۔
انہوں نے ان رہنماؤں کا نام نہیں لیا، لیکن انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ایسے رہنماؤں کی جانب اشارہ کیا تھا جن پر وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے وسیع پیمانے پر تنقید کی گئی ہے۔
ڈاکٹر ٹیڈروس نے مزید کہا 'اگر بنیادی باتوں پر عمل نہیں کیا جاتا ہے تو صرف ایک ہی راستہ باقی ہے اور وہ ہے 'صورتحال بدترین ہو جائے گی۔'
خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر سپر پاور ملک امریکہ میں کورونا کے 34 لاکھ 79 ہزار 483 افراد متاثر ہیں، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار 247 تک جا پہنچی ہے۔
وہیں برازیل میں بھی کورونا نے قہر برپا کر دیا ہے، یہاں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 18 لاکھ 87 ہزار 959 ہو گئی ہے، جبکہ 72 ہزار افراد کی موت ہو چکی ہے۔
بھارت میں نو لاکھ چھ ہزار 752 تک جا پہنچی ہے، وہیں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہزار 727 ہو گئی ہے۔
روس میں کورونا کیسز کی تعداد سات لاکھ 33 ہزار 699 تک جا پہنچی ہے، جبکہ 11 ہزار 439 اموات ہوچکی ہیں، برطانیہ میں دو لاکھ 90 ہزار 133 افراد م،تاثر ہیں اور 44 ہزار 172 اموات ہوئی ہیں۔
ہمسایہ ملک پاکستان میں دو لاکھ 53 ہزار 604 افراد متاثر ہوئے ہیں اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد پانچ ہزار 320 درج کی گئی ہے۔
اٹلی میں و لاکھ 43 ہزار 320 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوچکی ہے اور ہلاک ہونے والے مریضوں کی تعداد 34 ہزار 967 ہے، اسی طرح سعودی عرب میں دو لاکھ 35 ہزار 111 کیسز کی تصدیق ہوئی ہیں اور دو ہزار 243 ہو چکی ہے۔