مقامی میڈیا کے مطابق اوبیر کمپنی کی جانب سے کرایہ کم کرنے سے ڈرائیوروں کے منافع میں بھی کٹوتی کی گئی جس کی وجہ سے ڈرائیوروں میں ناراضگی پھیل گئی۔ اس احتجاج میں تقریباً 100 اوبیر ڈرائیوروں نے حصہ لیا۔
ایک اوبیر ڈرائیور نے کہا 'یہ الیکٹرانک کمپنی کی طرف سے تیسری مرتبہ کرایوں میں کمی کی گئی ہے اور یہ پیسنجر ٹرانسپورٹ سروس سے متعلق قانون نمبر 45 کی خلاف ورزی ہے۔'
ڈرائیور نے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'آپ لاگت قیمت سے کم قیمت پر سفر نہیں کر سکتے۔'
مزید پڑھیں: کم جونگ کے دورے کے لئے انتظامات کرنے کی اپیل
جمعرات کو آن لائن جاری کئے گئے اعلان کے مطابق 'اوبیر نے ڈرائیوروں کو ادا کی جانے والی رقم میں 10 فیصد کٹوتی کردی ہے۔'
تقریباً سو سے زائد اوبیر ڈرائیوروں نے اپنی کاروں کو بیلیم ضلع سے لزبن کے عنبری راس میں واقع اوبیر گرین ہب تک سست رفتار سے چلایا۔
کمپنی کی کارروائی کو قانون کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے مظاہرین نے حکومت اور پرتگالی صدر مارسیلو ریبیلا ڈی سوزا سے مداخلت کرنےکی مانگ کی ہے۔