یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اتوار کو کہا کہ وینیتسا پر آٹھ راکٹ داغے گئے جس کے نتیجے میں شہر کا ہوائی اڈہ تباہ ہوگیا۔ Russia Attacks Ukraine
زیلنسکی نے ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا، ’ہماری پرامن اور نیک دل وینیتسا کے خلاف جس نے کبھی بھی روس کو کسی بھی طرح سے دھمکی نہیں دی ہے۔ ایک ظالمانہ اور قابل مذمت راکٹ حملے میں ہوائی اڈہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے‘۔Russia Ukraine War
انہوں نے دعویٰ کیا ،’وہ (روس) مسلسل ہمارے بنیادی ڈھانچے، ہماری زندگی، جسے ہم نے بنایا ہے اور ہمارے والدین اور آباء و اجداد، یوکرینیوں کی کئی نسلوں کو برباد کر رہے ہیں‘۔
ہم ہر روز دہراتے ہیں کہ ’یوکرین کے اوپر آسمان بند کر دیں۔ تمام روسی راکٹ، فوجی ہوابازی تمام دہشت گردوں کے لیے بند کر دیں۔ براہ کرم بغیر راکٹوں کے، فضائی بم کے بغیر ایک انسانی ہمدردی کا زون بنائیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: Russia-Ukraine War: اسرائیل کی ثالثی کی کوشش، پوتن سے ملاقات کے بعد نفتالی نے زیلنسکی کو کال کیا
انہوں نے مزید کہا،’ہم انسان ہیں، اور یہ آپ کا انسانی فریضہ ہے کہ آپ ہماری حفاظت کریں، شہریوں کی حفاظت کریں، اور آپ یہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں، اگر آپ کم از کم ہمیں ہوائی جہاز نہیں دیتے ہیں کہ ہم اپنا دفاع کر سکیں تو صرف ایک ہی نتیجہ رہ جاتا ہے کہ آپ بھی چاہتے ہیں کہ ہم آہستہ آہستہ مار دیے جائیں۔‘
یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا،’یہ آج سےاور ہمیشہ سے دنیا کے سیاست دانوں، مغربی رہنماؤں کی بھی ذمہ داری ہے‘۔
ہفتے کے روز، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ وہ یوکرین پر نو فلائی زون نافذ کرنے والے ممالک کو جنگ میں شریک سمجھیں گے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق روسی قومی ایئر لائنس کے فلائٹ عملے کے ارکان کے ساتھ ملاقات میں پوتن نے کہا،’ہم انھیں فوری طور پر فوجی تنازعہ میں شریک سمجھیں گے، اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کن تنظیموں کے رکن ہیں‘۔
پوتن نے مزید کہا ،’ یوکرین کے سرزمین پر یہ کرنا ناممکن ہے،،یہ صرف کچھ پڑوسی ریاستوں کی سرزمین سے ہی ممکن ہے۔ لیکن اس سمت میں کسی بھی تحریک کو ہم مسلح تصادم میں شریک تصور کریں گے‘۔