دنیا کے مختلف ممالک میں کووڈ 19 ویکیسن کے ٹرائل کا عمل جاری ہے لیکن اس دوران برطانیہ نے آئندہ ہفتے سے پورے ملک میں کووڈ 19 ویکسین کو دستیاب کرانے کی اطلاع دی ہے۔
برطانیہ نے فائزر بائیوٹیک کی کووڈ 19 ویکسین کو اجازت دے دی ہے، آئندہ ہفتے سے اسے برطانیہ میں دستیاب کرایا جائے گا۔
فائزر اور بائیوٹیک کا کہنا ہے کہ انہوں نے برطانیہ میں اپنی کووڈ 19 ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت حاصل کر لی ہے۔
اس طرح برطانیہ دنیا کا پہلا ملک ہو گیا ہے جہاں کووڈ 19 کی ویکسین سب سے پہلے دی جائے گی۔
امریکہ اور یوروپی یونین بھی فائزر شاٹ کے ساتھ ساتھ اسی طرح کی ایک ویکسین موڈرنا انک کے ساتھ تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
برطانوی ریگولیٹرز آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین پر غور کر رہے ہیں۔
برطانوی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ انگلینڈ کے اسپتالوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے کے اوائل میں طبی کارکنوں کے لئے ویکسین کا ٹیکہ لگانے کے لئے تیار ہوجائیں۔
فائزر نے کہا کہ وہ فوری طور پر برطانیہ کو محدود سپلائی بھیجنا شروع کردے گی اور اگر امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اسی طرح کی منظوری دی جاتی ہے تو اسے بھی فراہم کرنے کی تیاری کی جائے گی لیکن ہر جگہ خوراکیں کم ہیں اور شروعات میں محدود ویکسین ہی فراہم کی جا سکتی ہیں۔
فائزر کے سی ای او البرٹ بورلہ نے برطانوی فیصلے کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیا ہے۔
برطانیہ نے 20 ملین لوگوں کے لئے فائزر ویکسین کا آرڈر دیا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ سال کے آخر تک کتنے افراد تک اسے فراہم کیا جا سکے گا۔
فائزر ویکسین کو انتہائی سرد درجہ حرارت میں رکھنا ہوگا۔
کووڈ 19 سے تحفظ کے لئے تین ہفتوں میں دو خوراکیں ضروری ہیں۔
واضح ہو کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 14 لاکھ 85 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جبکہ کورونا کے 6 کروڑ 41 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔