غیر ملکی میڈیا کے مطابق قرار داد کے حق میں 328 ووٹ جبکہ مخالفت میں 301 ووٹ آئے، بورس جانسن کی اپنی پارٹی کے اراکین نے بھی ان کے خلاف ووٹ دیا۔ حکمران کنزرویٹیو جماعت کے 20 سے زائد اراکین نے حکومت کے خلاف ووٹ دیا۔
وزیر اعظم بورس جانسن نے قبل از وقت انتخابات کی قرارداد پیش کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
قرار داد میں شکست کے بعد برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات کے لیے پارلیمنٹ میں تحریک پیش کروں گا ۔
انہوں نے ایوان نمائندگان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج ارکان نے بریگزٹ کے لا حاصل التوا کے حق میں ووٹ دیا تو قبل از وقت الیکشن ہی مسئلے کے حل کا واحد راستہ ہوگا۔
واضح رہے کہ قبل از وقت انتخابات کے لئے اراکین پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت درکار ہو گی۔
ارکان پارلیمنٹ کو آج بل پر دوبارہ ووٹنگ کی اجازت مل گئی جس کے تحت بورس جانسن کو انیس اکتوبر تک برسلز کے ساتھ معاہدہ کرنا ہو گا ورنہ بریگزٹ تین ماہ کے لیے موخر ہو جائے گا۔
وہیں برطانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کا بل بریگزیٹ مذاکرات پر اثر ڈالے گا اور 'مزید دوری ، زیادہ تاخیر اور الجھن' پیدا کرے گا۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم ہاؤس 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کے حکام نے متنبہ کیا تھا کہ ناکامی کی صورت میں وزیر اعظم 14 اکتوبر کو ملک میں عام انتخابات کا فیصلہ کر دیں گے۔
جبکہ حزب اختلاف کے بِل کے تحت یورپی یونین سے علیحدگی یا بریگزٹ کا عمل مکمل ہونے کی تاریخ 31 اکتوبر سے بڑھ کر 31 جنوری 2020 ہو جائے گی۔ یہ بِل وزیر اعظم کو پابند کرے گا کہ وہ یورپی یونین سے تاریخ بڑھوانے کی درخواست کریں۔