سری لنکا ملکی تاریخ کے بدترین مالیاتی بحران کا سامنا کر رہا ہے اور وہاں ایک ڈالر 280 سری لنکن روپے سے زیادہ کا ہوگیا۔ 14 روز میں ڈالر کے مقابلے میں سری لنکن روپے کی قدر میں انتہائی کمی دیکھی گئی۔ اس صورتحال کے باعث سری لنکن حکومت کے پاس ایندھن، ادویات اور خوراک کی درآمدات کیلئے ڈالرز نہیں ہیں۔ایندھن کی کمی کے سبب پٹرول پمپس پر طویل قطاریں ہیں۔ سری لنکن حکام نے پٹرول پمپس پر بدامنی سے بچنے کے لیے آج فوج کی تعیناتی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
گزشتہ روز مٹی کا تیل نہ ملنے پر شہریوں نے مصروف سڑک کو بلاک کر دیا تھا۔ ہفتے سے اب تک ایندھن خریدنے کے لیے قطاروں میں لگے 3 شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ پیپر درآمد نہ کرسکنے کے بعد ملک بھر میں اسکولوں کے امتحانات بھی منسوخ ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا کے صدر نے اقتصادی بحران پر بات چیت کے لیے کل تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلا لیا ہے۔Sri Lanka Economical Crisis
یہ بھی پڑھیں:
Sri Lanka Financial Crisis: سری لنکا نے کاغذ کی عدم دستیابی کے باعث اسکول کے امتحانات ملتوی کر دیے
Sri Lanka-India Finance Ministers To Meet: معاشی بحران سے متاثر سری لنکا کی بھارت نے مدد کی
Vegetable Price Hike in Sri Lanka: سری لنگا میں مہنگائی بے قابو، ہری مرچ 700 روپے کلو
سری لنکا نے خراب ہوتی معاشی صورتحال کے حل کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کی درخواست کی ہے۔ بھارت نے حال ہی میں سری لنکا کو ایک بلین ڈالر کی امداد دی ہے، جب کہ چین بھی سری لنکا کو 2.5 بلین ڈالر قرضہ دینے پر غور کر رہا ہے۔