ETV Bharat / international

'پاکستان کے لیے عالمی امداد کے راستے مسدود ہو جائیں گے'

دہشت گردی سے متعلق مالی لین دین پر نگرانی رکھنے والی عالمی ایجنسی ' فائننشل ایکٹ ٹاسک فورس' کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردانہ فنڈنگ پر ایکشن پلان کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے
author img

By

Published : Jun 22, 2019, 9:32 AM IST

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے رواں برس کے اکتوبر ماہ تک اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی تو اس کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس کارروائی کے تحت پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان کے لیے عالمی امداد کے راستے تقریبا مسدود ہو جائیں گے۔

ایجنسی نے اپنی پلینری میٹنگ کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہ صرف جنوری کے وقت معینہ کے ساتھ اپنے ایکشن پلان کو مکمل کرنے میں ناکام رہا ہے بلکہ مئی سنہ 2019 تک بھی اپنے ایکشن پلان کو مکمل نہیں کر پایا۔

واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کی یہ میٹنگ 16 جون سے 21 جون تک فلوریڈا کے اورلینڈو میں چلی تھی۔

اس میٹنگ میں عالمی پیمانے کے مطابق پاکستان سمیت کئی دیگر ممالک کی 'اینٹی منی لانڈرنگ' اور 'کمبیٹنگ دی فائننشیل ٹیررزم' کے طور طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے رواں برس کے اکتوبر ماہ تک اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی تو اس کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس کارروائی کے تحت پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان کے لیے عالمی امداد کے راستے تقریبا مسدود ہو جائیں گے۔

ایجنسی نے اپنی پلینری میٹنگ کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہ صرف جنوری کے وقت معینہ کے ساتھ اپنے ایکشن پلان کو مکمل کرنے میں ناکام رہا ہے بلکہ مئی سنہ 2019 تک بھی اپنے ایکشن پلان کو مکمل نہیں کر پایا۔

واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کی یہ میٹنگ 16 جون سے 21 جون تک فلوریڈا کے اورلینڈو میں چلی تھی۔

اس میٹنگ میں عالمی پیمانے کے مطابق پاکستان سمیت کئی دیگر ممالک کی 'اینٹی منی لانڈرنگ' اور 'کمبیٹنگ دی فائننشیل ٹیررزم' کے طور طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔

Intro:شہر حیدرآباد میں بے شمار چھوٹی بڑی تاریخی عمارتیں موجود ہیں جن میں بڑی تعداد ناقص بوسیدہ ہوچکی ہے جن پر عوام نے قبضہ کرکے اپنے ذاتی استعمال میں لے لیا ہے-
دنیا بھر کے ممالک میں تاریخی ورثے کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے نہ صرف حکومت بلکہ عوام بھی ان ورثوں کی حفاظت کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے جبکہ کہ ہمارے ملک میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے ان کے تئیں جتنی لاپرواہی حکومت برتتی ہے اس سے زیادہ عوام ان کو تباہ کرتی ہے تاریخی ورثے تباہ کرنے میں ہندوستانیوں کا کوئی ثانی نہیں_


Body:حیدرآبار کے پرانے شہر میں واقع مغل پورہ میں ایک ایسا تاریخی مقبرہ موجود ہیں جسے عوام نے اپنا مسکن بنالیا ہے_ یہ مقبرہ قطب شاہی دور میں تعمیر کردہ ہے جس میں بیدر کے کلیانی نواب مدفون ہیں_ سنگ مر مر کی جالی جس کے اندر نواب اور ان کی اہلیہ کی قبریں ہیں مضبوط اور اچھی حالت میں ہیں جبکہ مقبرے کی چھت اور در و دیوار باقیات میں تبدیل ہو چکے ہیں_ اس قبرستان میں چار تا پانچ خاندان آباد ہیں اور ان مقبروں پر پکوان کئے جاتے ہیں اور بکریاں وغیرہ کی پرورش کی جاتی ہے_ مقامی شخص محمود علی کا کہنا ہے کہ قابضین سیاسی اثرورسوخ کے باعث عدلیہ کے احکامات کے باوجود اس مقام سے ہٹنے کو تیار نہیں محکمہ آثار قدیمہ نے بھی اس کی تزئین کے اعلان کے بعد اپنا ارادہ ترک کردیا ہے ممکن ہے کہ آئندہ چند برسوں میں اس قبرستان پر عوام مکمل قابض ہوجائیں اور یہ تاریخی ورثہ قصۂ پارینہ بن جائے-


Conclusion:بائٹ 1 کریمہ بی
بائٹ2 محمود علی مقامی باشندہ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.