ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے رواں برس کے اکتوبر ماہ تک اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی تو اس کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس کارروائی کے تحت پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان کے لیے عالمی امداد کے راستے تقریبا مسدود ہو جائیں گے۔
ایجنسی نے اپنی پلینری میٹنگ کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہ صرف جنوری کے وقت معینہ کے ساتھ اپنے ایکشن پلان کو مکمل کرنے میں ناکام رہا ہے بلکہ مئی سنہ 2019 تک بھی اپنے ایکشن پلان کو مکمل نہیں کر پایا۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کی یہ میٹنگ 16 جون سے 21 جون تک فلوریڈا کے اورلینڈو میں چلی تھی۔
اس میٹنگ میں عالمی پیمانے کے مطابق پاکستان سمیت کئی دیگر ممالک کی 'اینٹی منی لانڈرنگ' اور 'کمبیٹنگ دی فائننشیل ٹیررزم' کے طور طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔