پاکستان فروری میں مذکورہ فہرست سے نکالے جانے کے لئے پر امید ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باہر نکال دیا جائے کیوبکہ پاکستان نے اس معاملے میں ایف اے ٹی ایف کے تقاضوں کے مطابق کافی بہتری دکھائی ہے۔
فیصلے میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان کالے دھن پر روک لگانے اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے میں ناکام ہوا تھا۔ گرے لسٹ میں پڑجانے کی وجہ سے پاکستان کی پہلے سے ہی مشکل میں پڑی اقتصادیات کو مزید دشواریوں میں گرفتار ہوا تھا۔
اکتوبر 2019 میں ایف اے ٹی ایف نے اپنے جائزہ رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان نے کالے دھن پر روک لگانے اور دہشت گردی کی معاون کرنے پر قابو پانے کے لئے اقدامات پہلے ہی اٹھالئے ہیں۔ تاہم میٹینگ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پاکستان کو اس معاملے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ملتان میں صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بیجنگ میں ایف اے ٹی ایف کی حالیہ میٹنگ میں پاکستان نے اپنے نقطہ نظر کو رکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اس سلسلے اٹھائے گئے تمام عملی اقدامات کو ممبر ممالک کے سامنے پیش کیا۔ قریشی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ سبھی نے ان کی صرف دس ماہ میں کی گئی کوششوں کو سراہا ہے اور اس سلسلے میں پچھلے دس مہینے میں دس سال سے بھی زیادہ کام ہوا ہے۔