چین نے ارجنٹائن کے 10 سمیت 13 سیٹلائٹ ایک راکٹ کے ذریعے مدار میں داخل کیے ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب چین غیرملکی مشن کے لئے اتنی بڑی تعداد میں سیٹلائٹ لانچ کر رہا ہے۔
چین کے خلائی تحقیق پر مبنی ادارہ نے بتایا ہے کہ 'یہ ملک کی طرف سے غیر ملکی سیٹلائٹ کا سب سے بڑا لانچ ہے جس سے کمیونسٹ قوم کو لاکھوں ڈالر کا نفع حاصل ہوسکتا ہے'۔
سرکاری سطح پر چلنے والی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصنوعی سیارہ جن میں 10 تجارتی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ شامل ہیں انھیں ارجنٹائن کی ایک کمپنی نے ان مصنوعی سیارے کو تیار کیا ہے۔
اس نے شمالی چین کے صوبہ شانسی کے تائیوان سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے لانگ مارچ 6 کیریئر راکٹ کو روانہ کیا گیا۔
عہدیداروں کے مطابق لانچ مارچ میں ہونے والے راکٹ سیریز کی 351 ویں تاریخ تھی۔
گذشتہ برس سرکاری میڈیا رپورٹز میں کہا گیا تھا کہ چین مصنوعی سیارہ کے لئے زمین کے 90 مشاہداتی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
چین قریبی اتحادی پاکستان سمیت متعدد ممالک کے سیٹلائٹ کے لئے اپنے خلائی راکٹ کا استعمال کرتا رہا ہے۔
اگرچہ ارجنٹائن کے ساتھ معاہدے کی مالی شرائط کا انکشاف نہیں کیا گیا، تاہم ریاستہائے متحدہ کے خلائی ادارہ چین ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن کے بین الاقوامی بازو 'گریٹ وال' کے نائب صدر فو ژینگ نے گذشتہ برس چین کے روزنامہ چین کو بتایا کہ یہ معاہدہ لاکھوں امریکی ڈالر سے بھی زائد ہوگا۔
فو ژینگ نے کہا 'یہ چین کو بین الاقوامی خلائی مارکیٹ میں گذشتہ کئی برسوں میں کیا جانے والا سب سے بڑا معاہدہ ہے'۔
فو نے کہا کہ گریٹ وال بین الاقوامی منڈی میں لانگ مارچ کو فروغ دینا جاری رکھے گا۔