شام میں حزب اختلاف کے سماجی کارکنان نے بتایا کہ شمال مغربی شام کے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں حکومت کی جانب سے فضائی حملوں میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوگئے۔
برطانوی این جی او 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' اور 'سٹیپ نیوز ایجنسی' کے مطابق ان میں سے 9 افراد کو حلب کے کفرتال علاقے میں دوپہر سے قبل ہی ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں والدین اور ان کے چھ بچوں پر مشتمل 8 افراد کا ایک کنبہ بھی شامل ہے۔
آبزرویٹری نے بتایا کہ شمالی شام کے دیگر حصوں میں 6 دیگر افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
شام کی رضاکارانہ تنظیم 'سیرین سول ڈیفنس' نے بتایا کہ فضائی حملوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 13 بچے بھی شامل ہیں۔
آبزرویٹری اور سیرین سول ڈیفنس نے اس حملے کے لیے روس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
وہیں شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق حلب کے شمالی شہر پر باغیوں کی طرف سے گولہ باری کی گئی، جس میں میں دو خواتین اور ایک بچہ ہلاک ہوگیا۔
شمال مغربی شام کے باغیوں کے مضبوط گڑھ ادلب صوبے میں حکومت کی کارروائی کے دوران فضائی حملہ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سنہ 2011 سے ہی شام میں امن و امان کا زبردست بحران ہے۔ یہاں متعدد نظریات کے افراد اپنے اپنے مقاصد کے تحت جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔