میڈیا رپورٹس کے مطابق 28 اور 29 مئی کو ہونے والے اجلاس میں افغانستان اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے 100 سال مکمل ہوجائیں گے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ اہم سیاسی رہنما ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں 14 رکنی وفد ماسکو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کے سربراہ اور سابق نائب وزیر برائے خارجہ امور شیر محمد عباس استنکزئی بھی اس میں شرکت کریں گے۔
افغان سیاستدانوں میں سے سابق صدر حامد کرزئی اپنے ترجمان یوسف صحا کے ہمراہ شرکت کریں گے جہاں طالبان اور افغان وفود کے درمیان غیر رسمی بات چیت کے امکانات بھی ہیں لیکن کسی چیز کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔
افغانستان امن کونسل، جس کا مقصد کابل اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں مدد کرنا ہے، کونسل کے ترجمان نے بتایا کہ امن کونسل کے سربراہ کریم خلیلی بھی شریک ہوں گے۔
ماسکو میں حالیہ ملاقات ایک ایسے وقت ہورہی ہے جب چند ہفتے قبل امریکہ اور طالبان کے درمیان دوحہ میں مذاکرات کا چھٹا مرحلہ اختتام پذیر ہوا تھا جس میں فریقین کے درمیان کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی تھی۔
طالبان کہہ چکے ہیں کہ مذاکرات اس بنیادی سوال پر رکے ہوئے ہیں افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا کب ہوگا۔