افغانستان میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے دی گئی اطلاع کے مطابق امریکہ- طالبان امن مذاکرات سے قبل امریکہ کے خصوصی سفیر زلمی خلیل زاد ملک میں امن و امان کے قیام اور مذاکرات کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے افغانستان پہنچے ہیں۔
وہ ایک جامع امن عمل سے متعلق امریکی کوششوں کی پیش رفت پر قومی اتحاد حکومت اور دیگر سیاسی رہنماوں، سول سوسائٹیز اور خواتین کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق تحریک طالبان کے ساتھ امن مذاکرات ایک اہم مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔
جاری بیان میں کہا گیا کہ 'جیسا کہ امن مذاکرات ایک اہم مرحلے میں پہنچ گئے ہیں، پورے ملک کے شہریوں کو اس کے ساتھ کس طرح شامل جائے تاکہ پائیدار امن قائم کرنے کے لئے سیاسی سمجھوتہ کیا جا سکے'۔
اپنے دورے کے دوران سفیر خلیل زاد افغان معاشرے کے تمام طبقات مثلا نوجوانوں، طلبا، خواتین، تاجروں، سرکاری حکام اور مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
خلیل زاد کے آئندہ جون میں قطر میں ہونے والی امریکی-طالبان امن مذاکرات کے آئندہ دور میں حصہ لینے کی توقع ہے۔
خیال رہے کہ فریقین کی جانب سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے لیے ایک معاہدے پر بات چیت جاری ہے اور طالبان یہ ضمانت دے گا کہ افغانستان کی سر زمین کا استعمال 'القاعدہ' کے اراکین کو پناہ دینے کے لیے نہیں کرے گا۔