امریکی انتخابات 2020 کے نتائج اب کچھ ہی عرصے میں سامنے آنے والے ہیں، جس کے بعد اگلے چار برس کے لیے نئے صدر کا انتخاب عمل میں آئے گا۔
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے آج راست خطاب میں کہا ہے کہ 'ہم جیت کے تعلق سے پرامید ہیں، امریکی عوام تبدیلی چاہتے ہیں'۔
بائیڈن نے کہا ہے کہ 'ہم صدارتی مقابلے کو جیتنے جارہے ہیں'۔
انہوں نے اس بات کا بھی دعویٰ کیا کہ 74 فیصد ووٹنگ ان کے حق میں ہوئی ہے۔
بائیڈن نے اپنی آبائی ریاست ڈلاور سے قوم سے خطاب کے دوران اپنی کامیابی کی امید کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ دونوں امیدواروں کے مابین بڑے پیمانے پر میل ان بیلٹ ووٹوں کی گنتی کے ضمن میں ٹکر جاری ہے۔
انہوں نے امریکی ووٹرز سے کہا کہ 'جمہوریت اپنا کام کرتی ہے اور ہر ووٹ کی گنتی ہوگی'۔
بائیڈن نے پنسلوینیا ، نیواڈا اور جارجیا میں برتری حاصل کی جس نے وہائٹ ہاؤس لینے کے لئے درکار 270 الیکٹورل کالج ووٹوں پر قبضہ کرنے کے لئے اسے ایک مستحکم پوزیشن میں لا کھڑا کیا ہے۔
بائیڈن پنسلوینیا میں 13641 ووٹ، نیواڈا میں 20137 ووٹ اور ایریزونا میں 39769 ووٹ لے کر ٹرمپ سے آگے ہیں۔ جارجیا میں ان کی برتری 1616 ووٹوں کے ساتھ سست رہی ہے۔
تازہ اطلاعات کے مطابق الیکٹورل کالج کے جملہ 538 ووٹوں میں سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 214 اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن 263 ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔ کامیابی کے لیے 270 کی حد پار کرنا ضروری ہے۔