امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ واشنگٹن ڈی سی کی سڑکوں سے نیشنل گارڈ کو ہٹائے جانے کے بعد ریپبلیکن پارٹی کے سینئر سینیٹر مٹ رومنی نے جنسی تفریق کے خلاف احتجاج میں شرکت کی۔
ٹرمپ نے نیشنل گارڈ کو ہٹانے کے بعد اس بات کا دعوی کیا تھا کہ حالات کنٹرول میں ہیں۔
مٹ رمنی ان چند ریپبلیکن رہنماوں میں شامل ہو گئے ہیں، جنہوں نے 'بلیک لائیوز میٹر' کا نعرہ لگایا ہے۔
امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' کی رپورٹ کے مطابق مٹ رمنی ماسک پہنے ہوئے تھے اور ہزاروں مظاہرین کے ساتھ پینسلوینیا میں جارج فلائیڈ کی موت کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔
حالانکہ اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ رومنی نے کس وقت مظاہرے میں شرکت کی اور کب باہر نکلے۔ البتہ جب مظاہرہ 'ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل' سے گذر رہا تھا تب رومنی اس میں موجود تھے اور ایک جگہ انہوں نے عام مظاہرین کی طرح سیلفی لے کر اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر 'بلیک لائیوز میٹر' کے کیپشن کے ساتھ تصویر پوسٹ کی۔
واضح رہے کہ امریکی ریاست مینی سوٹا کے مینی پولیس شہر میں 25 مئی کو امریکی پولیس نے 46 سالہ سیاہ فام جارج فلائیڈ کے گلے پر 8 منٹ 46 سکنڈز تک اپنے گھٹنوں کو رکھ کر گلا گھونٹ دیا تھا۔
گلا گھونٹے جانے کے وقت جارج فلائیڈ کے دونوں ہاتھوں میں ہتھ کڑی تھی اور ان کے منہ سے 'میں سانس نہیں لے سکتا' کی آواز بھی سنی گئی تھی
اس حادثے کے بعد امریکہ کے متعدد ریاستوں سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔
حالانکہ ملزم پولیس اہلکار ڈیریک چاوون کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قتل کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے، تاہم امریکہ میں مظاہروں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔