امریکہ کے منیا پولس شہر کی سٹی کونسل نے اکثریت کے ساتھ مقامی پولیس محکمہ کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے۔ پولیس سیاہ فام جارج فلائڈ کی حراست میں موت کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہروں میں بھی لوگوں نے ایسی ہی مانگ کی تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق منیا پولس کی سٹی کونسل کے 13میں سے 9کونسلروں نے کہا کہ پبلک سیفٹی کا ایک نیا ماڈل بنایا جائے گا۔ اس شہر کی پولیس کو نسلی تفریق رویہ اختیار کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
منیا پولیس کے میئر جیکب فرے نے پہلے مقامی پولیس محکمہ کو ختم کرنے کی مانگ کی مخالفت کی تھی جس کے بعد انہیں مظاہرین کے غصہ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
خیال رہے کہ امریکہ منیا پولس شہر میں سیاہ فام امریکی جارج فلائڈ کی 25مئی کو موت ہوگئی تھی۔ فلائڈ پر جعلی بل کے ذریعہ ادائیگی کرنے کا الزام تھا۔ ایک ویڈیوکے وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔
اس ویڈیو میں ایک سفید فام پولیس افسر جارج فلائڈ نامی نہتے سیاہ فام شخص کی گردن پر گھٹنا ٹیک کر اسے دباتا نظر آرہا ہے۔ اس کے کچھ ہی منٹوں بعد 46سالہ جارج فلائڈ کی موت ہوگئی تھی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جارج کے آس پاس کھڑے لوگ پولیس افسر سے انہیں چھوڑنے کی درخواست کررہے ہیں۔جارج کی گردن پر گھٹنا رکھنے والے ڈیرک شاون نامی پولیس افسر کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس پر قتل کا الزام لگا ہے۔ اس واقعہ میں ا ب تک چار پولیس اہلکاروں کوبرخاست کیا جاچکا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ مینیپولس کے پولیس محکمہ کو ختم کرنے کا عمل کافی مشکل ہوگا اور اس میں طویل عرصہ لگ سکتا ہے۔ اس سے شہر کا امن و قانون نظام مکمل طورپر بدل جائے گا۔
خیال رہے کہ جارج فلائڈ کی موت کے بعد پولیس کی بے رحمی اور سماجی ناانصافی کے خلاف امریکہ، برطانیہ، ڈنمارک، جرمنی، فرانس، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور کناڈ ا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مظاہرے ہورہے ہیں۔