سوڈان کے سابق صدر عمر البشیر کی برطرفی کے بعد سوڈان میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے کورونا وائرس کے حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اصلاحات کے لیے بڑی ریلی نکالی۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق سوڈان کے مختلف شہروں میں عوامی حکمرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں عوام نے بڑی تعداد میں باہر نکل کر جمہوریت کی مکمل بحالی پر زور دیا۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور متصل شہروں میں لوگ ہاتھوں میں قومی پرچم تھامے ہوئے تھے جبکہ حکومت کی جانب سے دارالحکومت جانے والے تمام راستے بلاک کردئیے تھے۔
دارفر کے خطہ کے بڑے شہر کسالا میں بھی لوگوں نے احتجاج کیا اور آزادی، امن اور انصاف کے نعرے لگائے جو عمرالبشیر کےدور میں ان کے خلاف لگائے جاتے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے پانچ لاکھ سے زائد ہلاکتیں
ماسکو میں کورونا سے اب تک 3831 افراد کی موت
مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک کو بھی بلاک کردیا۔
خیال رہے کہ سوڈان میں 30 برس کے طویل عرصہ تک حکمرانی کرنے والے عمرالبشیر کو ہٹانے کے بعد فوج اور ٹیکنوکریٹس کی مشترکہ حکومت وجود میں آئی تھی اور عبداللہ حمدوک کو وزیراعظم مقرر کیا گیا تھا۔