ETV Bharat / entertainment

Contempt Case: توہین عدالت معاملے میں وویک اگنی ہوتری نے غیرمشروط معافی مانگ لی

author img

By

Published : Apr 10, 2023, 5:51 PM IST

کشمیر فائلز کے ہدایتکار وویک اگنی ہوتری کو توہین عدالت مقدمے میں بری کردیا گیا ہے۔ ہدایتکار کو سال 2018 میں جسٹس ایس مرلی دھر کے بارے میں ٹویٹ کرنے پر یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وویک اگنی ہوتری کی معافی قبول کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے ان کے خلاف شروع کی گئی توہین عدالت کی کارروائی کو روک دیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے انہیں خبردار کیا کہ وہ آئندہ ایسا نہ کریں۔ Vivek Agnihotri Tenders Apology in Contempt Case

توہین عدالت معاملے میں وویک اگنی ہوتری نے غیرمشروط معافی مانگ لی، مستقبل میں محتاط رہنے کی نصیحت
توہین عدالت معاملے میں وویک اگنی ہوتری نے غیرمشروط معافی مانگ لی، مستقبل میں محتاط رہنے کی نصیحت

فلمساز وویک اگنی ہوتری نے پیر کے روز سال 2018 میں جسٹس مرلی دھر پر کیے گئے تبصرہ پر دہلی ہائی کورٹ میں پیش ہو کر معافی مانگ لی ہے، جس کے بعد کورٹ نے انہیں توہین عدالت معاملے میں بری کردیا ہے۔ دراصل وویک اگنی ہوتری نے سال 2018 میں اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجود چیف جسٹس مرلی دھر کے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں سماجی کارکن نولکھا کو راحت دینے کے فیصلے کو جانبدارانہ بتادیا تھا۔ اب اس معاملے میں وویک اگنی ہوتری عدالت کی ہدایت کے بعد ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے۔Contempt Case

جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس وکاس مہاجن کی بنچ نے پیر کو ان کی حاضری کو نوٹ کرنے کے بعد کہا کہ ' انہیں جاری کیا گیا وجہ بتاؤ نوٹس واپس لیا جارہا ہے۔ انہیں توہین عدالت معاملے میں بری کیا جارہا ہے۔ تاہم کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے عدالت نے فلمساز کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ 'انہیں مستقبل میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے'۔

بنچ نے نوٹ کیا کہ وویک اگنی ہوتری جسمانی طور پر عدالت میں حاضر ہوئے ہیں اور انہوں نے سال 2018 میں جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف اپنے تبصرے پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔ عدالت میں پیش ہوتے ہوئے اگنی ہوتری نے کہا کہ ' وہ عدلیہ کا انتہائی احترام کرتے ہیں اور یہ کہ ان کا ارادہ جان بوجھ کر عدالت کے وقار کی توہین کرنا نہیں تھا'۔

واضح رہے کہ سال 2018 میں اگنی ہوتری نے ہائی کورٹ کے سابق جج اور اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس جسٹس مرلی دھر کے خلاف ٹویٹ کیا تھا ۔ فلمساز کے مطابق جسٹس مرلی دھر نے جانبدارانہ فیصلہ سناتے ہوئے بھیما کورے گاؤں معاملے میں کارکن گوتم لکھا کو راحت دے دی۔ دراصل جسٹس مرلی دھر نے کارکن گوتم نولکھا کی نظر بندی اور ٹرانزٹ ریمانڈ کے کو منسوخ کردیا تھا۔ جس کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے وویک اگنی ہوتری اور سائنسدان آنند رنگناتھن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے انہیں ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

اب آج کی سماعت میں سائنسداں آنند رنگناتھن کی جانب سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ جے سائی دیپک نے کہا کہ سائنسداں اگلی سماعت کی تاریخ میں پیش ہوں گے جو 24 مئی 2023 ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال 6 دسمبر کو وویک اگنی ہوتری نے اپنے تبصرے کےلیے عدالت کے سامنے 'غیر مشروط معافی' مانگی تھی، جس کے بعد عدالت نے انہیں پچھتاوا ظاہر کرنے کے لیے ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہا تھا۔

مزید پڑھیں:Karan Johar Old Video Viral: کرن جوہر انوشکا شرما کا کرئیر ختم کرنا چاہتے تھے، وویک اگنی ہوتری کا ردعمل

فلمساز وویک اگنی ہوتری نے پیر کے روز سال 2018 میں جسٹس مرلی دھر پر کیے گئے تبصرہ پر دہلی ہائی کورٹ میں پیش ہو کر معافی مانگ لی ہے، جس کے بعد کورٹ نے انہیں توہین عدالت معاملے میں بری کردیا ہے۔ دراصل وویک اگنی ہوتری نے سال 2018 میں اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجود چیف جسٹس مرلی دھر کے بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں سماجی کارکن نولکھا کو راحت دینے کے فیصلے کو جانبدارانہ بتادیا تھا۔ اب اس معاملے میں وویک اگنی ہوتری عدالت کی ہدایت کے بعد ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے۔Contempt Case

جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس وکاس مہاجن کی بنچ نے پیر کو ان کی حاضری کو نوٹ کرنے کے بعد کہا کہ ' انہیں جاری کیا گیا وجہ بتاؤ نوٹس واپس لیا جارہا ہے۔ انہیں توہین عدالت معاملے میں بری کیا جارہا ہے۔ تاہم کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے عدالت نے فلمساز کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ 'انہیں مستقبل میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے'۔

بنچ نے نوٹ کیا کہ وویک اگنی ہوتری جسمانی طور پر عدالت میں حاضر ہوئے ہیں اور انہوں نے سال 2018 میں جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف اپنے تبصرے پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔ عدالت میں پیش ہوتے ہوئے اگنی ہوتری نے کہا کہ ' وہ عدلیہ کا انتہائی احترام کرتے ہیں اور یہ کہ ان کا ارادہ جان بوجھ کر عدالت کے وقار کی توہین کرنا نہیں تھا'۔

واضح رہے کہ سال 2018 میں اگنی ہوتری نے ہائی کورٹ کے سابق جج اور اڑیسہ ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس جسٹس مرلی دھر کے خلاف ٹویٹ کیا تھا ۔ فلمساز کے مطابق جسٹس مرلی دھر نے جانبدارانہ فیصلہ سناتے ہوئے بھیما کورے گاؤں معاملے میں کارکن گوتم لکھا کو راحت دے دی۔ دراصل جسٹس مرلی دھر نے کارکن گوتم نولکھا کی نظر بندی اور ٹرانزٹ ریمانڈ کے کو منسوخ کردیا تھا۔ جس کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے وویک اگنی ہوتری اور سائنسدان آنند رنگناتھن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے انہیں ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

اب آج کی سماعت میں سائنسداں آنند رنگناتھن کی جانب سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ جے سائی دیپک نے کہا کہ سائنسداں اگلی سماعت کی تاریخ میں پیش ہوں گے جو 24 مئی 2023 ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال 6 دسمبر کو وویک اگنی ہوتری نے اپنے تبصرے کےلیے عدالت کے سامنے 'غیر مشروط معافی' مانگی تھی، جس کے بعد عدالت نے انہیں پچھتاوا ظاہر کرنے کے لیے ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہا تھا۔

مزید پڑھیں:Karan Johar Old Video Viral: کرن جوہر انوشکا شرما کا کرئیر ختم کرنا چاہتے تھے، وویک اگنی ہوتری کا ردعمل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.