حیدرآباد: اداکار جونیئر این ٹی آر اپنی فلم آر آر آر کے گانے 'ناٹو ناٹو' کے لیے اکیڈمی ایوارڈ جیتنے کے بعد بھارت واپس آگئے ہیں۔ اداکار نے بھارت آنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میوزک کمپوزر ایم ایم کیروانی اور گیتنگار چندر بوس کا آسکر قبول کرنا ان کی زندگی کا اب تک کا "بہترین لمحہ" تھا۔ کیلیفورنیا میں 95 ویں آسکر تقریب میں شرکت کرنے کے بعد جونیئر این ٹی آر منگل کی رات حیدرآباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پہنچے جہاں مداحوں کی جانب سے ان کا پرجوش استقبال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شائقین اور فلم انڈسٹری کی محبت کے بغیر یہ جیت ممکن نہیں تھی۔ جونیئر این ٹی آر نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ایم ایم کیروانی اور چندربوس کو آسکر کو قبول کرتے ہوئے دیکھنا بہترین لمحہ تھا۔ مجھے 'آر آر آر' پر بہت فخر محسوس ہوتا ہے۔ میں میری فلم پر محبت کی بارش کرنے کے لیے ہر ہندوستانی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہم نے یہ ایوارڈ عالمی سطح پر صرف شائقین اور فلمی صنعت سے ملنے والی محبت کی وجہ سے جیتا ہے'۔ کوریوگرافر پریم رکشتھ، جو اداکار کے ساتھ تھے، نے کہا کہ یہ بہترین احساس تھا اور یہ ان کے لیے ایک بڑا سفر تھا۔ ڈانس ماسٹر نے کہا کہ 'آسکر کے بعد سب سے اچھا احساس وہ تھا جب ایم ایم کیروانی اور چندربوس نے مجھے گلے لگایا۔ میں بہت خوش قسمت ہوں'۔
واضح رہے کہ ناٹو ناٹو نے بہترین آریجنل گانے' کے لیے آسکر جیتا تھا اور 'دی ایلیفینٹ وِسپررز' نے 'بہترین دستاویزی مختصر فلم' کے زمرے میں آسکر ایوارڈ جیتا تھا، یہ دونوں ہی فلمیں آسکر جیتنے والی پہلی ایسی فلمیں ہیں جسے بھارتی پروڈکشن کے تحت بنایا گیا ہے۔ اس جیت نے عالمی ایوارڈز میں بھارت کی مایوس کن کارگردگی کی شکایت ختم کردی ہے۔ 'ناٹو ناٹو' پہلا تیلگو گانا تھا جسے آسکر میں 'آریجنل گانے' کے زمرے میں نامزد کیا گیا تھا۔ اس نے ریحانہ اور لیڈی گاگا جیسے بڑے ناموں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ ایوارڈ جیتا۔ گلوکار راہل سپلی گنج، کال بھیرو، ڈائریکٹر ایس ایس راجامولی اور مرکزی اداکار جونیئر این ٹی آر اور رام چرن بھی اس بڑے پروگرام میں موجود رہے تھے۔