ETV Bharat / elections

دہلی کی پارلیمانی سیٹوں پر ایک نظر

قومی دارالحکومت دہلی چھٹے مرحلے کی انتخابی جنگ کے لیے تیار ہے۔ دہلی کی سات لوک سبھا سیٹوں کے لیے آج ووٹنگ جاری ہے۔

علامتی تصویر
author img

By

Published : May 12, 2019, 8:16 AM IST

حکمراں پارٹی بی جے پی، دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلے کے امکانات کے دوران ان تینوں پارٹیوں کی قسمت ای وی ایم اے میں بند ہو جائے گی۔

ماہرین کے مطابق تو قومی دارالحکومت دہلی میں تینوں پارٹیوں کا سیاسی وقار داؤ پر لگ چکا ہے، مرکز میں برسراقتدار پارٹی بی جے پی نے دہلی کے انتخابات کے لیے پوری طاقت جھونک دی ہے تو عام آدمی پارٹی بھی پیچھے نہیں رہی۔ کانگریس کے لیے دہلی میں کرو یا مرو کی حالت ہے کیونکہ دہلی کی جیت یا ہار کانگریس کے لیے بہت کچھ طے کرنے والی ہے۔

دہلی کے 7 لوک سبھا حلقوں میں کانٹے کی ٹکر صرف کسی پارٹی کے سیاسی تسلط کو ثابت کرنے کے لیے نہیں ہے بلکہ موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت کو جانچنے کا پیمانہ بھی ہوگا،کیونکہ 2014 عام انتخابات میں بی جے پی نے ساتوں لوک سبھا حلقوں پر فتح کا پرچم لہرایا تھا۔

انتخابات سے پہلے جو سروے ہوئے ہیں۔ اس سے واضح طور پر سہ رخی مقابلے کے امکانات ظاہر کیے گئے ہیں۔ کونسی پارٹی سبقت حاصل کرے گی اس پر قیاس آرائی بھی مشکل ہے۔

چاندنی چوک
رائے دہندگان کی تعداد: 1447228
(2014 کے اعداد وشمار کے مطابق)

اس لوک سبھا حلقہ میں 10 اسمبلی حلقے ہیں
آدرش نگر، شالیمارباغ، شکور بستی، تری نگر، وزیرپور، ماڈل ٹاؤن، صدر بازار، چاندنی چوک، مٹیا محل، بلیماران۔

آخر کے 4 اسمبلی حلقوں میں مسلم رائے دہندگان کی تعداد بھی اچھی خاصی ہے۔ ان اسمبلی حلقوں میں عام طور پر مسلم رائے دہندگان فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں جبکہ بنیا کمیونٹی جو تقریباً چالیس فیصد ہے، اس کا بھی بہت اہم رول ہوتا ہے۔

شمال مشرقی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد :1957707

اس لوک سبھا حلقے میں دس اسمبلی حلقے ہیں
براری، تیمار پور، سیماپوری، روہتاس نگر، سیلم پور، گھونڈا، بابر پور،گوکل پور، مصطفی آباد، کراول نگر۔

اس لوک سبھا حلقے میں پوروانچل کے رائے دہندگان کا دبدبہ ہے، ان کے انتخابی موڈ سے جیت کی سمت طے ہوتی ہے۔


مشرقی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد: 1829578

جنگ پورہ، اوکھلا، ترلوک پوری، کونڈلی، پٹپر گنج، لکشمی نگر وشواش نگر، کرشنا نگر، گاندھی نگر، شاہدرہ۔

اس حلقے میں مسلم آبادی قابل توجہ ہے جبکہ پہاڑی اور جاٹ طبقے کے رائے دہندگان بھی بڑی تعداد میں ہیں۔ وہی ساتھ ساتھ پوروانچل کے رائے دہندگان بھی اہمیت رکھتے ہیں۔

نئی دہلی
رائے دہندگان کی تعداد: 1490147

یہاں دس اسمبلی حلقے ہیں۔
قرول باغ، پٹیل نگر، موتی نگر، دہلی کینٹ، راجندرنگر، نئی دہلی، مالویہ نگر،کستوربا نگر، آر کے پورم، گریٹر کیلاش۔

یہاں بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین ووٹرز ہیں، کہا جاتا ہے کہ سرکاری ملازمین تقریباً 35 فیصد ہیں اور وہی اس لوک سبھا حلقہ میں کسی بھی امیدوار کی جیت یا ہار کا فیصلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


شمال مغربی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد: 2194425

درج فہرست ذات کے لیے مختص
نریلا، بادلی، بوانہ، منڈکا،کراری، سلطان پور، ماجرا، ناگلوئی،منگول پوری، روہنی


درج فہرست ذات کے ووٹر بڑی تعداد میں ہیں

مغربی دہلی

راۓ دہندگان کی تعداد: 2039410

مادھی پور، راجوری گارڈن، ہری نگر، تلک نگر، جنک پوری، وکاس پوری، اتم نگر، دوارکا، مٹیالا، نجف گڑھ۔

سکھ اور جاٹ رائے دہندگان کا دبدبہ ہے

جنوبی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد:1752741

یہاں بھی 10 اسمبلی حلقے ہیں۔

بجوا سن، پالم، مہرولی، چھترپور، دیولی، امبیڈکرنگر، سنگم وہار، کالکا جی، تغلق آباد، بدرپور۔

یہاں جاٹ اور گوجر رائے دہندگان فیصلہ کن رول نبھاتے ہیں۔

حکمراں پارٹی بی جے پی، دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلے کے امکانات کے دوران ان تینوں پارٹیوں کی قسمت ای وی ایم اے میں بند ہو جائے گی۔

ماہرین کے مطابق تو قومی دارالحکومت دہلی میں تینوں پارٹیوں کا سیاسی وقار داؤ پر لگ چکا ہے، مرکز میں برسراقتدار پارٹی بی جے پی نے دہلی کے انتخابات کے لیے پوری طاقت جھونک دی ہے تو عام آدمی پارٹی بھی پیچھے نہیں رہی۔ کانگریس کے لیے دہلی میں کرو یا مرو کی حالت ہے کیونکہ دہلی کی جیت یا ہار کانگریس کے لیے بہت کچھ طے کرنے والی ہے۔

دہلی کے 7 لوک سبھا حلقوں میں کانٹے کی ٹکر صرف کسی پارٹی کے سیاسی تسلط کو ثابت کرنے کے لیے نہیں ہے بلکہ موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت کو جانچنے کا پیمانہ بھی ہوگا،کیونکہ 2014 عام انتخابات میں بی جے پی نے ساتوں لوک سبھا حلقوں پر فتح کا پرچم لہرایا تھا۔

انتخابات سے پہلے جو سروے ہوئے ہیں۔ اس سے واضح طور پر سہ رخی مقابلے کے امکانات ظاہر کیے گئے ہیں۔ کونسی پارٹی سبقت حاصل کرے گی اس پر قیاس آرائی بھی مشکل ہے۔

چاندنی چوک
رائے دہندگان کی تعداد: 1447228
(2014 کے اعداد وشمار کے مطابق)

اس لوک سبھا حلقہ میں 10 اسمبلی حلقے ہیں
آدرش نگر، شالیمارباغ، شکور بستی، تری نگر، وزیرپور، ماڈل ٹاؤن، صدر بازار، چاندنی چوک، مٹیا محل، بلیماران۔

آخر کے 4 اسمبلی حلقوں میں مسلم رائے دہندگان کی تعداد بھی اچھی خاصی ہے۔ ان اسمبلی حلقوں میں عام طور پر مسلم رائے دہندگان فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں جبکہ بنیا کمیونٹی جو تقریباً چالیس فیصد ہے، اس کا بھی بہت اہم رول ہوتا ہے۔

شمال مشرقی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد :1957707

اس لوک سبھا حلقے میں دس اسمبلی حلقے ہیں
براری، تیمار پور، سیماپوری، روہتاس نگر، سیلم پور، گھونڈا، بابر پور،گوکل پور، مصطفی آباد، کراول نگر۔

اس لوک سبھا حلقے میں پوروانچل کے رائے دہندگان کا دبدبہ ہے، ان کے انتخابی موڈ سے جیت کی سمت طے ہوتی ہے۔


مشرقی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد: 1829578

جنگ پورہ، اوکھلا، ترلوک پوری، کونڈلی، پٹپر گنج، لکشمی نگر وشواش نگر، کرشنا نگر، گاندھی نگر، شاہدرہ۔

اس حلقے میں مسلم آبادی قابل توجہ ہے جبکہ پہاڑی اور جاٹ طبقے کے رائے دہندگان بھی بڑی تعداد میں ہیں۔ وہی ساتھ ساتھ پوروانچل کے رائے دہندگان بھی اہمیت رکھتے ہیں۔

نئی دہلی
رائے دہندگان کی تعداد: 1490147

یہاں دس اسمبلی حلقے ہیں۔
قرول باغ، پٹیل نگر، موتی نگر، دہلی کینٹ، راجندرنگر، نئی دہلی، مالویہ نگر،کستوربا نگر، آر کے پورم، گریٹر کیلاش۔

یہاں بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین ووٹرز ہیں، کہا جاتا ہے کہ سرکاری ملازمین تقریباً 35 فیصد ہیں اور وہی اس لوک سبھا حلقہ میں کسی بھی امیدوار کی جیت یا ہار کا فیصلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


شمال مغربی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد: 2194425

درج فہرست ذات کے لیے مختص
نریلا، بادلی، بوانہ، منڈکا،کراری، سلطان پور، ماجرا، ناگلوئی،منگول پوری، روہنی


درج فہرست ذات کے ووٹر بڑی تعداد میں ہیں

مغربی دہلی

راۓ دہندگان کی تعداد: 2039410

مادھی پور، راجوری گارڈن، ہری نگر، تلک نگر، جنک پوری، وکاس پوری، اتم نگر، دوارکا، مٹیالا، نجف گڑھ۔

سکھ اور جاٹ رائے دہندگان کا دبدبہ ہے

جنوبی دہلی

رائے دہندگان کی تعداد:1752741

یہاں بھی 10 اسمبلی حلقے ہیں۔

بجوا سن، پالم، مہرولی، چھترپور، دیولی، امبیڈکرنگر، سنگم وہار، کالکا جی، تغلق آباد، بدرپور۔

یہاں جاٹ اور گوجر رائے دہندگان فیصلہ کن رول نبھاتے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.