عام انتخابات کے پیش نظر پورے ملک میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے، ایسے میں سرکاری یا غیر سرکاری ادارے دفتر اور عوامی مقامات پر کسی بھی امیدوار یا سیاسی شخصیت کی تصویر اور پارٹی کی تشہیر کرنے والا کوئی بھی اشتہار نہیں لگایا جا سکتا، تاہم رامپور میں قائم وزیر اعظم کوشل وکاس یوجنا کے تحت جاری اس ادارے کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور نہ ہی انتظامیہ کا کوئی ڈر ہے۔
ضلع کلیکٹر اور پولیس سپرینٹنڈنٹ رامپور کے دفتر سے محض آدھا کلو میٹر کی دوری پر قومی شاہ راہ پر واقع اس کوشل وکاس ادارے کے اندر اور باہر وزیر اعظم مودی کی بڑی تصویر والے اشتہارات چسپاں ہیں مگر نہ تو ضلع انتظامیہ کی یہاں آنکھیں کھلتی ہیں اور نہ ہی اس ادارے کو اس بات کی کوئی فکر ہے کہ وہ عام انتخابات کا پاس و لحاظ کرتے ہوئے ان تصاویر کو یہاں سے ہٹا لے۔
اگر بات کی جائے رامپور ضلع انتظامیہ کی تو وہ اس بات کو بتاتے نہیں تھکتے کہ انہوں نے رامپور میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کئے ہیں اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں کسی کے ساتھ کوئی تفریق نہیں کی جا رہی ہے۔ تاہم اب یہ سوال کس سے کیا جائے کہ یہ ادارہ تو ایک قومی شاہ راہ پر واقع ہے اور وہ بھی ضلع انتظامیہ کے دفتر سے محض آدھا کلومیٹر کی دوری پرہے۔ ضابطہ اخلاق کو نافذ ہوئے تقریبا 25 دن گزر چکے ہیں تو کیا ابھی تک انتظامیہ کے کسی افسر کا اس راہ سے گزر نہیں ہوا؟
قابل ذکر ہے کہ رامپور میں تیسرے مرحلے میں یعنی اب سے صرف 5 دن کے بعد 23 اپریل کو ووٹرز اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے، اب جبکہ ای ٹی وی بھارت کے کیمرے نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والی ان تصاویر کو قید کیا تو انتظامیہ بھی حرکت میں آیا اور اس ادارے نے بھی اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ ان تصاویر کو آج ہی ہٹا دیں گے۔