ETV Bharat / city

Satya Pal Malik on Sajad Lone سجاد لون جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ بننا چاہتے تھے، ستیہ پال ملک

author img

By

Published : Sep 16, 2022, 7:15 PM IST

2018 میں جموں و کشمیر اسمبلی کی تحلیل سے قبل پردے کے پیچھے مبینہ سیاسی چالوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، میگھالیہ کے موجودہ گورنر اور جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے لون کو مرکز کا "خاص" قرار دیا۔ Sajad Lone wanted to be J&K CM with only 6 MLAs Says Governor Malik

سجاد لون جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ بننا چاہتے تھے
سجاد لون جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ بننا چاہتے تھے

پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون 2018 میں اسمبلی کی تحلیل سے ٹھیک پہلے جموں اور کشمیر کے وزیر اعلی بننا چاہتے تھے حالانکہ ان کے صرف چھ ارکان اسمبلی تھے۔ یہ دعویٰ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کیا۔ Sajad Lone wanted to be J&K CM with only 6 MLAs Says Governor Malik

2018 میں جموں و کشمیر اسمبلی کی تحلیل سے قبل پردے کے پیچھے سیاسی چالوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، ملک نے لون کو مرکز کا "خاص" قرار دیا۔ ملک نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے لون سے کہا تھا کہ وہ 87 رکنی ایوان میں حمایت کے بارے میں انہیں لکھیں جبکہ لون نے کہا کہ تھا کہ ان کے پاس صرف چھ ایم ایل اے ہیں لیکن اگر مجھے وزیراعلیٰ کا حلف دلایا گیا تو میں ایک ہفتہ میں میں اپنی اکثریت ثابت کرسکتا ہوں۔

ملک نے اس وقت کے حالات پر بات کی جب انہوں نے نومبر 2018 میں اسمبلی کو تحلیل کر دیا تھا حالانکہ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ محبوبہ کی سربراہی میں پی ڈی پی-بی جے پی حکومت بی جے پی کی جانب سے تائید واپس لینے کے بعد گرگئی تھی۔ ملک نے کہا کہ انہوں نے اس وقت لون سے کہا تھاکہ ’یہ گورنر کا کردار نہیں ہے اور میں ایسا نہیں کرسکتا کیونکہ سپریم کورٹ مجھے کوڑے مارے گی، اگلے روز سپریم کورٹ کہے گی کہ آپ ایوان کو طلب کریں، تو تم ہار جاو گے، میں ایسا نہیں کروں گا‘۔

میگھالیہ کے گورنر ملک نے ایک نیوز پورٹل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ڈی پی-این سی-کانگریس اتحاد کو اکثریت حاصل ہو سکتی تھی لیکن بے وقوفی سے انہوں نے کوئی رسمی میٹنگ نہیں کی اور نہ ہی کوئی قرارداد پاس کی اور نہ ہی خاتون (محبوبہ) کو حمایت کا خط دیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت اس مسئلہ پر مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے صورتحال کے بارے میں بات ہوئی تھی اور مرکز سے ہدایات طلب کی تھیں اور جیٹلی سے کہا تھا کہ اگر انہیں محبوبہ مفتی کا خط ملتا ہے جس میں حکومت بنانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے تو وہ انہیں حلف کے لیے بلانے کے پابند ہیں۔ اس وقت مرکز نے انہیں کوئی مشورہ نہیں دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ جو مناسب سمجھے وہ کریں۔ ملک نے کہا کہ اس کے بعد انہوں نے نومبر 2018 میں اسمبلی کو تحلیل کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Anjuman e Awqaf on LG Statement میر واعظ کی رہائی سے متعلق ایل جی کا بیان حقیقت سے بعید، انجمن اوقاف

دلچسپ بات یہ ہے کہ محبوبہ مفتی کانگریس اور این سی سمیت 56 ایم ایل ایز کی حمایت کے ساتھ گورنر ہاؤس پہنچنا چاہتی تھیں لیکن جموں میں راج بھون کی فیکس مشین خراب ہونے کی وجہ سے یہ خط نہیں پہنچایا جا سکا۔ Satya Pal Malik on Sajad Lone

پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون 2018 میں اسمبلی کی تحلیل سے ٹھیک پہلے جموں اور کشمیر کے وزیر اعلی بننا چاہتے تھے حالانکہ ان کے صرف چھ ارکان اسمبلی تھے۔ یہ دعویٰ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کیا۔ Sajad Lone wanted to be J&K CM with only 6 MLAs Says Governor Malik

2018 میں جموں و کشمیر اسمبلی کی تحلیل سے قبل پردے کے پیچھے سیاسی چالوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، ملک نے لون کو مرکز کا "خاص" قرار دیا۔ ملک نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے لون سے کہا تھا کہ وہ 87 رکنی ایوان میں حمایت کے بارے میں انہیں لکھیں جبکہ لون نے کہا کہ تھا کہ ان کے پاس صرف چھ ایم ایل اے ہیں لیکن اگر مجھے وزیراعلیٰ کا حلف دلایا گیا تو میں ایک ہفتہ میں میں اپنی اکثریت ثابت کرسکتا ہوں۔

ملک نے اس وقت کے حالات پر بات کی جب انہوں نے نومبر 2018 میں اسمبلی کو تحلیل کر دیا تھا حالانکہ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی حمایت سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ محبوبہ کی سربراہی میں پی ڈی پی-بی جے پی حکومت بی جے پی کی جانب سے تائید واپس لینے کے بعد گرگئی تھی۔ ملک نے کہا کہ انہوں نے اس وقت لون سے کہا تھاکہ ’یہ گورنر کا کردار نہیں ہے اور میں ایسا نہیں کرسکتا کیونکہ سپریم کورٹ مجھے کوڑے مارے گی، اگلے روز سپریم کورٹ کہے گی کہ آپ ایوان کو طلب کریں، تو تم ہار جاو گے، میں ایسا نہیں کروں گا‘۔

میگھالیہ کے گورنر ملک نے ایک نیوز پورٹل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ڈی پی-این سی-کانگریس اتحاد کو اکثریت حاصل ہو سکتی تھی لیکن بے وقوفی سے انہوں نے کوئی رسمی میٹنگ نہیں کی اور نہ ہی کوئی قرارداد پاس کی اور نہ ہی خاتون (محبوبہ) کو حمایت کا خط دیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت اس مسئلہ پر مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے صورتحال کے بارے میں بات ہوئی تھی اور مرکز سے ہدایات طلب کی تھیں اور جیٹلی سے کہا تھا کہ اگر انہیں محبوبہ مفتی کا خط ملتا ہے جس میں حکومت بنانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے تو وہ انہیں حلف کے لیے بلانے کے پابند ہیں۔ اس وقت مرکز نے انہیں کوئی مشورہ نہیں دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ جو مناسب سمجھے وہ کریں۔ ملک نے کہا کہ اس کے بعد انہوں نے نومبر 2018 میں اسمبلی کو تحلیل کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Anjuman e Awqaf on LG Statement میر واعظ کی رہائی سے متعلق ایل جی کا بیان حقیقت سے بعید، انجمن اوقاف

دلچسپ بات یہ ہے کہ محبوبہ مفتی کانگریس اور این سی سمیت 56 ایم ایل ایز کی حمایت کے ساتھ گورنر ہاؤس پہنچنا چاہتی تھیں لیکن جموں میں راج بھون کی فیکس مشین خراب ہونے کی وجہ سے یہ خط نہیں پہنچایا جا سکا۔ Satya Pal Malik on Sajad Lone

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.