جموں کشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ سید الطاف بخاری نے بدھ کے روز سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے حالیہ ریمارکس سے کنارہ کشی اختیار کی ہے جس میں محبوبہ مفتی نے پاکستان کو بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بات چیت میں شامل کرنے کی بات کہی تھی۔
بخاری نے کہا کہ "جموں و کشمیر کا نمائندہ ہونے کے ناطے ہمارا یقین ہے کہ ہمارے معاملات نئی دہلی سے ہی حل ہوں گے۔ نہ کہ ہمارے مسائل اسلام آباد، واشنگٹن یا لندن کے ذریعے حل ہوں گے۔''
جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہونے والی اہم ملاقات سے قبل بخاری کے یہ بیانات سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے اہم واقعات پر ایک نظر
اپنی پارٹی کے سربراہ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ہونے والی آل پارٹی میٹنگ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ 'میں اسے ایک مثبت پیشرفت کے طور پر دیکھتا ہوں۔ وزیر اعظم نے 14 مارچ 2020 کو ایک عمل شروع کیا تھا جب اپنی پارٹی کے ایک وفد نے ان سے ملاقات کی تھی اور اب انہوں نے آل پارٹی میٹنگ طلب کی ہے۔ یہ خوش آئند اقدام ہے۔'