سری نگر: وادیٔ کشمیر کے تاجروں نے جموں وکشمیر ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ جس طرح انتظامیہ نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی فیس میں رعایت کا اعلان کیا ہے اس طرح نجی صنعت شعبہ اور دیگر تجار کی بجلی فیس کی بقایا رقم میں رعایت کی جائے۔ وادی کی سرکردہ تجار انجمنوں کے وفد نے گزشتہ روز ایل جی کے پرنسپل سکریٹری نتیشور کمار سے یہ تلقین کی۔ Kashmir Businessmen urged to Reduce Electricity Fees
یہ بھی پڑھیں:
تجار کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کا گھریلو بجلی صارفین کے لیے راحت کا اعلان بڑا خوش آئند ہے اس طرح صنعت کاروں کی بقایا بجلی رقم پر بھی نظر ثانی کی جائے۔ اس وفد کی قیادت کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری شیخ عاشق کر رہے تھے اور اس میں شعبہ صنعت کی مختلف انجمنوں کے ذمہ دار بھی موجود تھے۔
شیخ عاشق کا کہنا ہے کہ ایل جی کے پرنسپل سکریٹری نتیشور کمار نے ان کی گزارشات کو سنجیدگی سے سنا اور کہا کہ وہ ایل جی کے سامنے یہ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو امید ہے کہ ایل جی منوج سنہا اس پر ضرور غور کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ایل جی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے جموں وکشمیر کے گھریلو بجلی صارفین کے لیے بقایا بجلی فیس کو بارہ قسطوں میں بغیر سود و سرچارج کے ادا کرنے کی ایک ایمنسٹی پالیسی جاری کی ہے جو عوام کے لیے بڑی راحت مانی جارہی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے پانچ لاکھ سے زائد گھریلو بجلی صارفین کو راحت ملے گی باوجود اس کے کہ سرکار کے خزانے کو نقصان ہوگا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں پانچ لاکھ سے زائد بجلی صارفین ہے جن کے برسوں سے بجلی بلز واجب الادا ہے اور اس رقم سے جمع ہونے والا سود و سرچارج کا کل 937 کروڑ رقم معاف کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل منتخب حکومتوں نے بھی جموں وکشمیر میں صارفین کے لیے اس قسم کی ایمنسٹی اسکیموں کو منظوری دی تھی۔
انہیں اسکیموں کو آگے بڑھاتے ہوئے انتظامی کونسل نے کہا کہ کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران صارفین ان اسکیموں سے استفادہ نہیں اٹھا پائے تھے جس کی وجہ سے اس اسکیم کو ایل جی انتظامیہ نے منظوری دے کر صارفین کے لیے راحت کا اعلان کیا ہے۔