گاندربل (جموں کشمیر): وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں تحصیل لار کے رینہامہ نامی علاقے اور اس کے ملحقہ دیہات میں ٹائیفائیڈ پھیلنے سے لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق متعدد افراد، جن میں بچے بھی شامل ہیں، شدید بخار کے شکار ہوئے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ علاج و معالجے کے باوجود بخار میں مبتلا افراد کی حالت بہتر نہیں ہوئی، جس پر ان کے خون کے نمونے لیے گئے، ان نمونوں کی رپورٹ میں ٹائیفائیڈ کی تصدیق ہوئی ہے۔
علی محمد نامی ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ ان کی پوتی پندرہ دنوں سے بخار میں مبتلا تھی اور مختلف علاج کے باوجود صحت یاب نہ ہو سکی۔ بعد ازاں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) صورہ میں کیے گئے ٹیسٹ میں ٹائیفائیڈ کی تشخیص ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں پینے کے غیر معیاری پانی کی سپلائی بیماری کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔
دریں اثناء، انتظامیہ نے فوری طور پر ایک میڈیکل ٹیم علاقے میں روانہ کی ہے۔ بلاک میڈیکل آفیسر لار ڈاکٹر اشتیاق احمد نے بتایا کہ رینہامہ میں بخار کے متعدد کیسز سامنے آئے ہیں، جن میں سے کچھ مریض صحت یاب ہو چکے ہیں اور کچھ زیر علاج ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر معیاری پانی ٹائیفائیڈ کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے، اور پانی کے نمونے لیبارٹری میں بھیجے گئے ہیں، جن کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
ڈاکٹر اشتیاق نے مزید کہا کہ فی الحال کوئی سنگین کیس سامنے نہیں آیا ہے اور میڈیکل ٹیم علاقے میں موجود ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوگوں کو بیماری سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Symptoms Of Typhoid Fever: ٹائیفائیڈ بخار کی علامات اور وجوہات