کفن میں لپٹا یہ جنازہ آر آئی ایم ٹی کالج کے ایک طالب علم عمر دیو کا ہے، پولیس کے مطابق اس نے تیرہ ستمبر کو خودکشی کرلی تھی۔ عمر کی لاش پنجاب کے آر آئی ایم ٹی کالج کے نزدیک اسی کے کمرے کے باہر لٹکی پائی گئی۔
ضلع بڈگام کے چیوڈارا سے تعلق رکھنے والے عمر دیو کی لاش جب ان کے آبائی علاقے پہنچی تو وہاں صف ماتم بچھ گیا۔ ہر شخص مغموم تھا اور ہر آنکھیں نم تھیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق عمر نے خودکشی کرلی ہے لیکن اہل خانہ نے کئی سوالات کھڑے کئے ہیں۔
اس حوالے سے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کپٹین امریندر سنگھ کے میڈیا ایڈوائزر روین ٹھکرال نے ٹویٹ کرکے ایک دستاویز اپلوڈ کیا۔ روین ٹھکرال کے مطابق یہ دستاویز پولیس کو عمر کی لاش سے ملا تھا۔
اس نوٹ کے مطابق عمر نے زندگی سے تنگ آکر اپنی جان لی۔ ٹویٹ میں یہ بھی لکھا گیا کہ عمر احمد دیو کے بھائی شوکت پنجاب میں ایف جی ایس پہنچ گئے جہاں عمر کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔
ٹویٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پنجاب پولیس کی طرف سے کی گئی تحقیقات سے عمر کے بھائی شوکت اور ان کا خاندان مطمئن ہے۔
عمر کے بھائی شوکت اور ان کے چچیرے بھائی نے کہا کہ گزشتہ روز تک پولیس نے جو کارروائی انجام دی اس پر وہ مطمئن ہیں، لیکن ابھی پوسٹ مارٹم، ہینڈ رائٹنگ کی رپورٹ آنی باقی ہے۔
ان کے مطابق کالج میں جن لڑکوں کے ساتھ عمر کی لڑائی ہوئی تھی ان کی تحقیقات بھی ابھی نہیں کی گئی ہیں۔ عمر کے اہل خانہ نے پنجاب پولیس اور جموں وکشمیر گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس معاملے کی باریک بینی سے جانچ ہونی چاہے۔
مزید پڑھیں:پنجاب کے کالج میں بڈگام کے ایک طالب علم کی لٹک کر موت
وہیں اس معاملے پر ایس ایس پی فتح گڑھ سندیپ گوئل نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ معاملے کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر نے خودکشی ہی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ اس معاملے کو پیچیدہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن یہ معاملہ بالکل صاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سری نگر میں چار عسکریت پسند سرگرم: انسپیکٹر جنرل آف پولیس
پولیس کے مطابق تو یہ خودکشی ہے، لیکن اہل خانہ نے اس معاملے میں تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق اگر خودکشی کا نوٹ لاش سے برآمد ہوا تو منظر عام پر اسے دوسرے دن کیوں لایا گیا؟ انہوں نے معاملے کی باریکی سے جانچ کی اپیل کی ہے۔