جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے کئی کسانوں کی کھیتی کو سیراب کرنے والی لار ارگیشن کنال لوگوں کے لیے خطرے کا باعث بنی ہوئی ہے۔
گاندربل کے مانسبل علاقے میں لار کنال میں شگاف پڑنے سے علاقے میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ لار کنال میں اچانک شگاف پڑنے سے کنال کا سارا پانی کھیتوں کی طرف جانے کے بجائے اب رہائشی مکانوں میں داخل ہو رہا ہے، خاص طور سے نیشنل فش فارم میں پانی داخل ہونے سے تباہی مچ گئی ہے۔
اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے کہا کہ پانی نیشنل فش فارم کی عمارتوں میں گھس گیا ہے جبکہ پانی نے اس فارم کے ارد گرد سیکنڑوں کنال اراضی کو بھی تباہ کیا ہے۔ کنال کے گندے پانی کا فش فارم میں داخل ہونے سے کروڑں روپئے کی فش سیڈ خراب ہوسکتی ہیں اور مچھلیاں انفیکشن کا شکار ہوسکتی ہیں۔ لیکن ہمارے متعلقہ محکمہ کے انجینئر نے اس معاملے پر ابھی تک کوئی اقدامات نہیں اٹھائے ہیں۔
مزید پڑھیں :گاندربل: غرقاب کنڈکٹر کی لاش بازیاب کرنے میں سرعت لائی جائے
فش فارم کے پروجیکٹ آفیسر نے بتایا ہے کہ یہ آج کی کہانی نہیں ہے بلکہ اسے پہلے بھی اس طرح کے شگاف اس کنال میں پڑ چکے ہیں۔ اس وقت اگرچہ ہم نے متعلقہ افسران کی نوٹس میں یہ معاملہ لایا تھا اور انتظامیہ نے اقدامات اٹھاتے ہوئے اس وقت اس کی مرمت بھی کی تھی۔ لیکن مرمت ایسی تھی کہ آج پھر سے کنال میں شگاف پڑنے سے سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج بھی محکمہ ارگیشن کی ٹیم کو یہاں بلایا لیکن وہ فنڈس کا بہانہ بنا رہے ہیں۔ پروجیکٹ آفیسر نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم معاملے کی طرف دھیان دے کر نیشنل فش فارم کو نقصان سے بچانے میں اہم رول ادا کریں۔