سرینگر: سرینگر میں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں اور دلکش زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کو عوام کے لیے کھول دیا گیاTulip Garden Thrown Open For Public ہے۔ باغ کو جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے عوام کے لیے کھول دیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر فلوریکلچر، ڈائریکٹر ٹورازم، ڈائریکٹر ہیلتھ کمشنر سرینگر میونسپل کارپوریشن، منیجنگ ڈائریکٹر جموں و کشمیر بینک اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر چیف سکریٹری کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں سیاحت کی بہت گنجائش ہے اور جموں و کشمیر انتظامیہ کو توقع ہے کہ اس سال اس باغ میں زیادہ سے زیادہ سیاح آئیں گے۔
چیف سکریٹری نے باغ کا دورہ کرنے کے بعد باغ کی آن لائن ٹکٹ سہولیات کا بھی افتتاح کیا۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر بینک کے سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹر بلدیو سنگھ کا کہنا ہے کہ "گلمرگ کیبل کار کے بعد آج ٹیولپ باغ کے لیے بھی آن لائن ٹکٹ سہولیات شروع کی گئی ہے، جس سے یہاں آنے والوں کو کافی آسانی ہوگی۔ وہیں ڈائریکٹر ٹورازم جی این یتو کا کہنا ہے کہ کشمیر جیسی خوبصورتی کہیں اور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ باغ میں ابھی تمام پھول نہیں کھیلے ہیں۔کیونکہ یہ ایک پروسیس ہوتا ہے، کچھ پہلے کھلتے ہیں تو کچھ رفتہ رفتہ۔جی این اتیو نے مزید کہا کہ باغ میں ٹولیپ جیتنے تاخیر سے کھیلیں گئے اتنی ہی ان پھولوں کی عمر بڑے گئی۔
- مزید پڑھیں:ٹولپ گارڈن کو سجانے سنوارنے والوں سے ملیے
وہیں باغ میں بھارت کی مختلف ریاستوں سے آئے سیاح کافی خوش نظر آرہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سیاحوں کا کہنا ہے کہ واقعی کشمیر جنت کا ایک ٹکڑا ہے اور وہ یہاں آکر خود کو کافی خوش نصیب سمجھتے ہیں۔ چھ سو کنال اراضی پر محیط باغ گل لالہ میں اس سال 68 اقسام کے زائد 15 لاکھ ٹیولپ بلب موجود ہیں۔باغ کو جاذب نظر بنانے کی خاطر رواں سال مختلف اقسام کے درخت بھی لگائے گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر کے باغ گل لالہ کو ورلڈ ٹولپ سوسائٹی نے سال 2014 میں دنیا کا دوسرا خوبصورت ترین باغ قرار دیا تھا۔