وائرل ویڈیو کے بعد مدرسہ شیخ الہند کے مہتمم مفتی اسد قاسمی نے کہا کہ 'جب ملک میں انگریزوں کا راج تھا تب شیخ الہند انگریزوں سے لوہا لیتے ہوئے جیل گئے اور اُن کو کالا پانی کی سخت سزا دی گئی ہے اور آزادی کی لڑائی لڑتے ہوئے بہت سارے علماء کو شاملی میں پھانسی دی گئی۔
مفتی اسد قاسمی نے مزید کہا کہ 'ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ علماء ملک میں قانون اور آئین کی حد میں کسی بھی پرتشدد تحریک کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ قانون کی پاسداری بھی ضروری ہے۔
مفتی اسد نے کہا کہ 'اس نوجوان نے جمیعت جیسی تنظیم کو بھی نشانہ بنایا ہے، اسے یہ معلوم نہیں کہ جمیعت نے ملک میں الگ الگ علاقوں میں عوام کی کتنی خدمت کی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'اس نامعلوم شخص کو ایک ویڈیو اور وائرل کرکے جس میں اس کو علماء سے معافی مانگنی چاہیے۔
مفتی اسد قاسمی نے کہا کہ 'مدارس میں ہی پڑھ کر بہت بڑے بڑے عالم نکلے ہیں جنہوں نے قومی اور عالمی طور پر اسلام اور اخلاق کا پرچم لہرایا ہے۔
واضح رہے کہ مدارس کے طلباء نے احتجاج کیا تھا جس کے بعد پولیس نے 250 طلباء کے خلاف مقدمہ درج کیا، مقدمہ درج ہونے کے بعد دارالعلوم کے مہتمم نے بیان جاری کیا تھا کہ یہ ہمارے کسی بھی مدرسے کے طلباء نہیں ہے جس کو لیکر یہ نامعلوم شخص اپنا غصّہ ظاہر کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔