ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے 'لوہار' طبقے کے افراد لاک ڈاؤن کے سبب خستہ حالی کے شکار ہیں۔
لوگوں کو کھانے کے نام پر صرف ایک وقت چاول اور پوری دیی جا رہی ہے۔
کورونا وائرس کے سبب کیے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبھی صنعتی ادارے بند ہوگئے ہیں۔
وہیں سہارنپور کے باگڑی لوہار طبقے کا کام بھی بند ہوگیاہے، لاک ڈاؤن کے سبب دہاڑی مزدور ہی نہیں غریب اور بے سہارا خاندانوں کے سامنے مالی مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔
ضلع کے ان باگڑی خاندانوں کے سامنے بھی روٹی کے لالے پڑگئے ہیں، یہاں پر10سے زیادہ باگڑی لوہار خاندان بھوک سے پریشان ہیں۔
حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں چاول دیاجارہا ہے۔ مسلسل چاول کھانے سے بچے اور بزرگ بیمار ہونے لگے ہیں۔
لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کا نفاذ کرانے کے لئے ضلع انتظامیہ گھر گھر راشن تقسیم کرانے کے دعوی کررہی ہے لیکن زمینی حقیقت اس سے مختلف ہے۔
ضلع کے تھانہ منڈی سمیتی روڑ پر جھونپڑی میں رہ رہے باگڑی لوہاروں کا خاندان انتظامیہ کے جھوٹے دعووں کی پول کھول رہے ہیں۔
ان کے مطابق نگر نگم کی جانب سے ایک وقت کھانے کے لئے پکے ہوئے چاول اورپوری دی جارہی ہے جبکہ دوسرے وقت انہیں بھوکا رہنا پڑرہاہے۔
ان کا کہنا ہے کہ' گذشتہ دو دنوں سے وہ بھی کم ہوگیاہے۔ مسلسل چاول اور پوری کھانے سے بچے بزرگ بیمار ہورہے ہیں ان کو کھانے پینے کا راشن نہ ملنے کی وجہ سے 13خاندانوں کے 100سے زائد افراد بھوکے سونے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نگر نگم کی جانب سے بھیجا جارہاچاول بہت ہی خراب ہے جسے کھانے کی وجہ سے لوگ بیمار ہونے لگے ہیں، ایسے میں ان باگڑی لوہاروں کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ ان کو کچا راشن، آٹا، دال، تیل، چینی، چائے پتی وغیرہ دے تاکہ وہ خود کھانا پکائیں۔