شراب پینا، فروخت کرنا یا اسے سپلائی کرنے پر مکمل پابندی اور قانون جرم ہے مگر وقفے وقفے سے شراب لوٹ کے ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں جس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہوتا کہ حکومت کا شراب بندی پر پابندی لگانا کتنا کامیاب رہا اور پولس محکمہ اس معاملے میں کتنا حسّاس ہے۔ تازہ معاملہ ضلع ارریہ کا ہے۔
آج صبح شہر ارریہ کے گھوڑی چوک پر یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شراب سے لدی ایک کار حادثے کی شکار ہو گئی۔ یہ کار ارریہ سے فاربس گنج کی طرف جا رہا تھا کہ اچانک سے قومی شاہراہ کے نزدیک واقع گھوڑی چوک کے پاس توازن کھو دیا اور حادثے کی شکار ہو گئی۔ حالانکہ ڈرائیور حادثے کے بعد گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گیا۔
جب مقامی لوگ گاڑی کے پاس پہنچے تو دیکھا اندر شراب کا کارٹون بھرا ہوا ہے، پھر کیا تھا، شراب دیکھتے ہی ایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔ بڑے، بوڑھے، بچے، خواتین سب دوڑ پڑے گاڑی کی طرف اور شراب کو لیکر جم کر لوٹ مچائی۔ جسے جو موقع ہاتھ آیا جیب میں، بیگ میں ہاتھ میں لے کر وہاں سے بھاگا۔ اطلاع ملتے ہی نگر تھانہ کی پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور کار کو اپنے قبضے میں لے کر تھانہ لے گئی۔
حالانکہ کار حادثہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ حادثے کے بعد اس پر سوار ڈرائیور اور چند لوگ وہاں سے فرار ہو گئے۔ یہ شراب مغربی بنگال سے تسکری کر فاربس گنج کی طرف لے جایا جا رہا تھا۔ شراب لوٹ کی ویڈیو بنا کر کسی نے وائرل کر دی۔
کار سے پولیس نے سات سو پچاس ایم ایل کا 132 بوتل شراب برآمد کیا ہے۔ پولیس کار کی جانچ کر رہی ہے اور اس کے اصل مالک کا پتہ لگانے میں جٹ گئی ہے۔ تاہم وائرل ویڈیو ضلع میں خوب پھیل رہا ہے۔