سرکاری ذرئع نے یہاں بتایا کہ سی بی آئی نے جی ایس ٹی کے اسسٹنٹ کمشنر چندن پانڈے کو دارالحکومت پٹنہ کے بدھ مارگ پر واقع ان کے دفتر سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے رکن کونسل سبودھ کمار سے بطور رشوت ڈھائی لاکھ روپے لے رہے تھے۔
کمار پیشے سے تاجر ہیں اور انہوں نے سی بی آئی پٹنہ میں شکایت کی تھی کہ مسٹر پانڈے ان پر ٹیکس دینے میں گڑبڑی کا الزام لگاتے ہوئے اسے ٹھیک کرنے کے لئے رشوت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ الزام کی تصدیق کے بعد سی بی آئی نے مسٹر پانڈے کو رنگے ہاتھ گرفتار کرنے کے لئے ٹیم کی تشکیل کی اور آج جب وہ رشوت کی رقم لے رہے تھے تبھی انہیں رنگے ہاتھ گرفتار کر لیا گیا ۔
سی بی آئی ان سے اپنے دفتر میں تفتیش کر رہی ہے اور اس کے بعد انہیں کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
دریں اثناء کمار نے کہا کہ ویشالی ضلع کے بھگوان پور میں ان کا فلور مل ہے جس پر جی ایس ٹی نہیں لگتا ہے اس کے باوجود مسٹر پانڈے ان سے بطور رشوت آٹھ لاکھ کا مطالبہ کر رہے تھے اور نہیں دینے پر معاملے میں پھنسانے کی دھمکی دے رہے تھے۔ اسی سے متعلق انہوں نے سی بی آئی کو شکایت کی تھی اور رشوت کی پہلی قسط کے طور پر جب پانڈے ڈھائی لاکھ روپے لے رہے تھے تب انہیں سی بی آئی نے گرفتار کر لیا۔