وبائی امراض کی وجہ سے گزشتہ سال طلبا کی آن لائن پڑھائی شروع ہوئی تھی اور امسال بھی کورونا کے خطرات کو دیکھتے ہوئے مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار نے سبھی مدارس میں آن لائن کلاسز شروع کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔
لکھنؤ کے مدرسہ جامعہ عربیہ مخزن کے مینجر قاری امتیاز احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ گزشتہ سال بھی آن لائن کلاس ہوئی تھی اور اس بار بھی آن لائن کلاسز شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ لہذا یہ ہمارے یا دوسرے مدارس کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہماری تیاریاں مکمل ہیں اور اب ہمیں اس کا تجربہ بھی ہے۔
قاری امتیاز احمد نے بتایا کہ گزشتہ سال بھی ہم نے سبھی درجے کے طلبا کے لئے الگ الگ گروپ بنائے تھے۔ اس بار وبائی امراض کو دیکھتے ہوئے آٹھویں درجہ تک کے سبھی طلباء کو اگلے درجے میں پرموٹ کر دیا گیا ہے۔ مدرسہ انتظامیہ اور اساتذہ کے ساتھ آن لائن کلاسز کی تیاریوں کو لے کر میٹنگ ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری ساری تیاریاں مکمل ہیں، طلبا اور ان کے والدین کے ساتھ رابطہ کر کے زیادہ سے زیادہ طلبا کو آن لائن کلاس کے لئے جوڑ رہے ہیں تاکہ کسی کا نقصان نہ ہونے پائے۔ تیتانیہ، فوقانیہ اور عالیہ کے طلبا کا آن لائن گروپ بن چکا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مدرسہ بورڈ نے بھلے ہی آن لائن کلاسز شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہو لیکن مدرسہ طلبا کے لئے آن لائن کلاس بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ سبھی جانتے ہیں کہ مدارس طلبا کس 'بیک گراؤنڈ' سے آتے ہیں لہذا ان کے پاس ابھی بھی 'سمارٹ فون' نہیں ہیں۔ سمارٹ فون نہ ہونے کی بنیاد پر آن لائن کلاس میں شرکت کرنا ممکن ہی نہیں، باوجود اس کے کچھ نہ ہونے سے بہتر ہے کہ جن کے پاس سمارٹ فون ہیں، وہ آن لائن تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔