اتر پردیش کے ضلع امروہہ کے قصبہ گجرولہ میں مدرسہ دارالعلوم رضویہ فیضان مدینہ میں علما کی میٹنگ کا انعقاد ہوا جس میں علما نے کہا کہ ’’وسیم رضوی نے قرآن پاک کی آیات کے حوالے سے جو گستاخی کی ہے اس کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
اس موقع پر علماء کرام نے وسیم رضوی کے خلاف سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
مدرسہ کے مہتمم مفتی محمد وقاص نے وسیم رضوی کے خلاف سرکار سے جلدی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ’’وسیم رضوی کو سبق ملنے کے علاوہ دوسرا کوئی اہانت اسلام یا توہین قرآن کا مرتکب نہ ہو۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن مقدس قیامت تک کے لیے باقی، محفوظ و نا قابل تحریف کتاب ہے جس کی کسی آیت تو کیا کوئی ایک نقطہ کا بھی فرق نہیں لا سکتا۔
واضح رہے کہ وسیم رضوی نے قرآن مجید سے 26 آیتوں کو نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
وسیم رضوی کی اس حرکت پر ملک بھر میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ مسلم رہنمائوں اور تنظیموں کی جانب سے وسیم رضوی کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیے جا رہے ہیں۔