قومی دارالحکومت دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے 26 جنوری کو دہلی میں ٹریکٹر پریڈ کی تھی جس میں ضلع رامپور کا ایک کسان بھی شامل تھا۔ اچانک بھگدڑ مچنے سے کسان کی موت ہوگئی۔
رام پور ضلع کے بلاس پور سے تعلق رکھنے والے کسان نوریت سنگھ کی دہلی میں ٹریکٹر پریڈ کے دوران موت ہوگئی جبکہ اس کے اہل خانہ موت کی وجہ پولیس کی فائرنگ بتا رہے ہیں، لیکن انتظامیہ ٹریکٹر کے پلٹ جانے کے سبب موت ہونے کی بات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ نوجوان آسٹریلیا میں مقیم تھا اور آسٹریلیا میں اس نے بھی شادی کرلی تھی تاہم اس کی اہلیہ اس وقت آسٹریلیا میں ہی ہیں۔
نوریت سنگھ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ یہ موت پولیس کی گولی لگنے سے ہوئی ہے۔ نوریت کے دادا نے بتایا کہ نوریت کو سر کے پیچھے گولی لگی ہے جبکہ پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنے کے بعد تصویر بالکل صاف ہو جائیگی۔
ہردیپ سنگھ نے کہا کہ اگر ٹریکٹر پلٹنے سے موت ہوئی تو پولیس اسے ہسپتال کیوں نہیں لے گئی؟ وہ 3 گھنٹے تک سڑک پر کیوں پڑا رہا، کیونکہ اس کی پیشانی پر گولی ماری گئی تھی اور گولی مارنے والے بھاگ گئے تھے۔
انہوں نے دعوی کیا ہے کہ پولیس کی وردی میں آر ایس ایس کے لوگ موجود تھے جن کے پاس سے خط بھی برامد کیا گیا ہے اور بی جے پی کے لیٹر پیڈ بھی ملے تھے جس میں لکھا تھا کہ آپ آکر تحریک میں شامل ہوجائیں، جو آپ چاہیں کریں، آپ کے ساتھ کچھ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ جو پولیس کی وردی میں تھے وہ پولیس والے تھے یا بی جے پی کے لوگ تھے یا آر ایس ایس کے لوگ، یہ تو حکومت کی تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گا۔
پولیس کسان تحریک میں شامل شرپسندوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بات کر رہی ہے جس پر ہردیپ سنگھ نے کہا کہ اگر کوئی تشدد کرتا تو اس طرح کسان تحریک تین ماہ تک کیسے چلتی، تشدد جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت سے بار بار کہہ رہے تھے کہ وہ اپنی ایجنسیز سے تشدد کروائے گی”۔
اس واقعے پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس سنسار سنگھ نے بتایا کہ دہلی سے ایک لاش آئی ہے، یہ شخص اس ڈیبہ کا رہائشی ہے جس کی موت ہوگئی ہے تاہم اس کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے، پوسٹ مارٹم پینل کے ذریعہ کیا جارہا ہے اور پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی بھی کی جارہی ہے۔
ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ کسان کی لاش دیر رات دہلی سے رام پور پہنچے گی اور رام پور میں ہی پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
ضلع کی تحصیل بلاس پور کا دیبہ گاؤں اترپردیش اور اتراکھنڈ کی سرحد پر واقع ہے۔
دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف ہونے والے احتجاج میں ضلع کا نوجوان کسان شامل تھا جس کی شناخت 24 سالہ نوریت سنگھ ولد صاحب سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مرکز کی جانب سے بنائے گئے نئے تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے یوم جمہوریہ کی پریڈ کے بعد ٹریکٹر پریڈ ریلی نکالی تھی اس دوران بھگدڑ مچانے والے کسانوں اور پولیس کے مابین ایک جھڑپ ہوئی، جس میں نوریت سنگھ کی موت ہوگئی۔
بتایا جاتا ہے کہ کسان کی لاش رات دیر رات رام پور پہنچے گی اور پھر رامپور میں ہی پوسٹ مارٹم کیا جائے گا جبکہ کسان کی موت کی وجہ سے گاؤں میں ماتم کا ماحول ہے۔