ریاست اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کے دوران باصلاحیت نوجوان بھی سامنے آئے جو مستقبل میں میدان سیاست میں اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔ یہ لوگ انتخابات میں نہ صرف اپنے امیدواروں کے شانہ با شانہ کھڑے رہے، بلکہ ان کی کامیابی کے لئے محنت و مشقت کی۔ وہ بھی ایک منظم طریقے اور منصوبہ بندی کے ساتھ۔ ایسے ہی ایک شخص ہیں بارہ بنکی کی رامنگر اسمبلی نشست سے نو منتخب سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی فرید محفوظ قدوائی کے صاحب زادے فیضان قدوائی، جن کی حکمت عملی سے ان کے والد کو کامیابی حاصل ہوئی Exclusive Interview with Faizan Quidwai۔
فلمی دنیا کی کیرئیر چھوڑ کر سیاست میں آنے کی وجہ کے سوال پر وہ کہتے ہیں کہ وہاں خامیاں کوئی نہیں تھیں لیکن وقت کے ساتھ والدین کو اپنی اولادوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے یہاں آنا پڑا۔ اب یہاں زیادہ ضرورت ہے اور ایک ساتھ دو کشتیوں پر سواری نہیں کی جا سکتی ہے، اس لئے عوام کے اسرار پر فل ٹائم سیاست میں ہوں۔
فیضان قدوائی آگے کہتے ہیں کہ میرے والد کی سب سے بڑی خآصیت یہ ہے کہ وہ بہت کم خرچ میں انتخابات لڑتے ہیں۔ وہ عوام سے جڑے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان انتخابات میں انتخابی تشہیر کے دوران جب وہ بی جے پی کے ووٹرس مانے جانے والوں کے گھر گئے تو انہوں نے ان کے والد کی وجہ سے انہیں خوب عزت دی یہ تجربہ سب سے الگ اور اچھا تھا۔
مزید پڑھیں:
واضح ہو کہ فرید محفوظ قدوائی کرسی اسمبلی نشست سے انتخاب لڑنے کے خواہاں تھے۔ لیکن عین وقت انہیں رامنگر بھیجا گیا۔ اس سے پیش آنے والی پریشانیوں کے بارے میں وہ بتاتے ہیں کہ اس سے پریشانی تو ہوئی لیکن والد صاحب کو لوگ پورے بارہ بنکی میں جانتے ہیں۔ وہ پہلے بھی یہاں سے نمائندگی کر چکے ہیں۔ اس لئے زیادہ پریشانی پیش نہیں آئی۔