وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی اور نوبل انعام یافتہ امریتہ سین کے درمیان زمین تنازعہ خطرناک رخ اختیار کرتے جا رہا ہے، دانشوروں اور ادیبوں کی امریتہ سین کی حمایت میں ریلی کے انعقاد کے بعد لیفٹ فرنٹ نے وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی اور بی جے پی کے رہنماؤں کے خلاف احتجاج کیا۔
لیفٹ فرنٹ کے ریاستی چیئرمین بمان بوس نے نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین بھارت کے سب سے عمر رسیدہ دانشور ہیں، لیکن زمین کے معمولی ٹکڑے کی وجہ سے انہیں بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوبل انعام یافتہ امریتہ سین کی بے عزتی یا پھر بدنام کرنے کی سازشیں کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جاے گی، امرتیہ سین کی بے عزتی ریاست مغربی بنگال کی بے عزتی سمجھی جائے گی، بدنام کرنے کی سازش ریاست کے عوام کے خلاف سمجھی جائے گی۔
بمان بوس نے کہا کہ بین الاقوامی شہرت کے حامل نوبل انعام یافتہ امریتہ سین کے ساتھ جو کچھ بھی کیا جا رہا ہے وہ بالکل غلط ہے، وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی خود ہی استعفی دے دیں یا پھر ان سے لے لیا جائے گا، اس معاملے میں کسی بھی قیمت سازش کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترنمول کانگریس کو عوام پسند نہیں کر رہی ہے، کیونکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے لال جھنڈے اور کانگریس کو ختم کرنے کے لیے بی جے پی کو ہاتھ پکڑ کر لائی، دوسری طرف سی پی آئی ( ایم ایل) کے ریاستی صدر پارتھو گھوش نے کہا کہ مکل راے، دلیپ گھوش اور کیلاش وجے ورگیہ اقتدار پر آنے کے لیے سازش کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی اس سازش میں مرکزی رول ادا کر رہے ہیں، زمین کا معاملہ کیا ہے کیا نہیں اس کے باوجود نوبل انعام یافتہ امریتہ سین کے خلاف بیان بازی کی جا رہی ہے، وہ بالکل غلط ہے۔