مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس، بایاں محاذ اور فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کا اتحاد عوام کے درمیان موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
اس ضمن میں ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور وزیر جاوید احمد خان نے کہا کہ یہ ایک ایسا اتحاد ہے جس پر لوگ کبھی بھی بھروسہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس وقت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ بایاں محاذ پہلے ہی اپنا ووٹ فیصد کھو چکی ہے اور اسمبلی انتخابات میں اس کا ووٹ فیصد صفر ہو جائے گا۔
وزیر کا کہنا ہے کہ جہاں تک انڈین سیکولر فرنٹ کا سوال ہے تو مجھے نہیں لگتا ہے کہ اس پارٹی سے لوگوں پر کوئی اثر پڑے گا۔ لفٹ فرنٹ، کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ کے اتحاد سے نہ ترنمول کانگریس پر کوئی اثر پڑے گا نہ ہی مسلمانوں پر.
انہوں نے کہا کہ عباس صدیقی کی پارٹی انڈین سیکولر فرنٹ کے آنے سے بنگال کے مسلمانوں پر کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے۔ وہ جن اضلاع میں الیکشن جیتنے کا خواب دیکھ رہے ہیں وہاں انہیں صفر پر اکتفا کرنا پڑے گا، ان اضلاع میں کھاتہ کھولنا بھی مشکل ہے۔
ریاستی وزیر جاوید احمد خان نے کہا کہ ممتا بنرجی نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ تمام اقلیتی طبقوں کے لیے ترقیاتی کاموں کو انجام دیتی ہے۔ اس بنیاد پر ترنمول کانگریس کو اقلیتی طبقوں کا ووٹ ملنا طے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی پارٹیوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کے لیے بنگال میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسمبلی انتخابات میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔