ETV Bharat / city

حیدرآباد سانحہ: قصورواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ - قصور واروں کو ایسی عبرتناک سزا ملے

ریاست بہار کے ضلع ارریہ کے چاندنی چوک پر کئی تنظیموں کے کارکنان نے خاموش کینڈل مارچ نکال کر مرکزی حکومت سے قصورواروں کو جلد سے جلد پھانسی دئے جانے کا مطالبہ کیا۔

Hyderabad Incident: Social Organization demand death sentence
حیدرآباد سانحہ: قصورواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ
author img

By

Published : Dec 3, 2019, 11:57 PM IST

مہیلا کلیان سمیتی کی جانب سے سشمیتا ٹھاکر کی قیادت میں کینڈل مارچ نکالا گیا جو شہر کے سبھاش اسٹیڈیم سے چاندنی چوک تک آیا، یہاں پر احتجاج کرنے والوں نے متاثرہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

حیدرآباد سانحہ: قصورواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ

اس موقعے پر مہیلا کلیان سمیتی کی سکریٹری سشمیتا ٹھاکر نے کہا کہ' حیدرآباد کا واقعہ ملک کو شرمسار کرنے والا ہے، اس طرح کی گھناؤنی حرکت کرنے والوں کے ساتھ کسی طرح کی ہمدردی نہیں ہو سکتی، جس بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی اور پھر اسے جلا کر مار دیا گیا اس کے اہل خانہ پر کیا گزر رہی ہوگی، اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ پکڑے گئے قصور واروں کو ایسی عبرتناک سزا ملے کہ مستقبل میں ایسا کرنے والوں روح کانپ اٹھے۔

اس موقع پر گرلز آئیڈیل اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر ایم اے ایم مجیب، کانگریسی اقلیتی شعبہ کے صدر معصوم رضا، ماسٹر آفتاب فیروز ، منیش یادو وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔

ایکتا منچ کی جانب سے بھی کینڈل کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا گیا۔ مظاہرین مسلسل متاثرہ کو انصاف دو، قصورواروں کو پھانسی دو، بھارت سرکار ہوش میں آؤ کے نعرہ لگا رہے تھے۔

اس موقع پر وارڈ کاؤنسلر لولی نواب نے کہا کہ' روزانہ اس طرح کی واردات اخبار کی سرخیاں بن رہی ہیں، لیکن مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، مگر اب ملک کا ہر غیور بیدار ہو رہا ہے، ایسی گھنونی حرکت کرنے والوں کو جب تک پھانسی نہیں دی جاتی اس وقت مسلسل احتجاج جاری رہے گا'۔

سماجی کارکن مونا لیسا مکھر جی نے کہا کہ' حکومت کہتی ہے بیٹی پڑھاو، مگر بیٹی بچے گی تبھی تو پڑھے گی، اس طرح کا عمل ناقابل برداشت ہے، مرکز اس پر فوراً کارروائی کرے۔ سابق وارڈ کاؤنسلر کمال حق نے کہا کہ' ڈاکٹر متاثرہ جیسی دوسری بہن کو ایسے واقعہ کا سامنا نہ کرنا پڑے اس لیے مرکز اس پر سخت سے سخت قانون بنائے اور قصوروار کو پھانسی کے تخت پر لٹکائے تاکہ دوسروں کے لیے یہ عبرت بن سکے'۔

مہیلا کلیان سمیتی کی جانب سے سشمیتا ٹھاکر کی قیادت میں کینڈل مارچ نکالا گیا جو شہر کے سبھاش اسٹیڈیم سے چاندنی چوک تک آیا، یہاں پر احتجاج کرنے والوں نے متاثرہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

حیدرآباد سانحہ: قصورواروں کو پھانسی دینے کا مطالبہ

اس موقعے پر مہیلا کلیان سمیتی کی سکریٹری سشمیتا ٹھاکر نے کہا کہ' حیدرآباد کا واقعہ ملک کو شرمسار کرنے والا ہے، اس طرح کی گھناؤنی حرکت کرنے والوں کے ساتھ کسی طرح کی ہمدردی نہیں ہو سکتی، جس بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی اور پھر اسے جلا کر مار دیا گیا اس کے اہل خانہ پر کیا گزر رہی ہوگی، اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ پکڑے گئے قصور واروں کو ایسی عبرتناک سزا ملے کہ مستقبل میں ایسا کرنے والوں روح کانپ اٹھے۔

اس موقع پر گرلز آئیڈیل اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر ایم اے ایم مجیب، کانگریسی اقلیتی شعبہ کے صدر معصوم رضا، ماسٹر آفتاب فیروز ، منیش یادو وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔

ایکتا منچ کی جانب سے بھی کینڈل کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا گیا۔ مظاہرین مسلسل متاثرہ کو انصاف دو، قصورواروں کو پھانسی دو، بھارت سرکار ہوش میں آؤ کے نعرہ لگا رہے تھے۔

اس موقع پر وارڈ کاؤنسلر لولی نواب نے کہا کہ' روزانہ اس طرح کی واردات اخبار کی سرخیاں بن رہی ہیں، لیکن مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، مگر اب ملک کا ہر غیور بیدار ہو رہا ہے، ایسی گھنونی حرکت کرنے والوں کو جب تک پھانسی نہیں دی جاتی اس وقت مسلسل احتجاج جاری رہے گا'۔

سماجی کارکن مونا لیسا مکھر جی نے کہا کہ' حکومت کہتی ہے بیٹی پڑھاو، مگر بیٹی بچے گی تبھی تو پڑھے گی، اس طرح کا عمل ناقابل برداشت ہے، مرکز اس پر فوراً کارروائی کرے۔ سابق وارڈ کاؤنسلر کمال حق نے کہا کہ' ڈاکٹر متاثرہ جیسی دوسری بہن کو ایسے واقعہ کا سامنا نہ کرنا پڑے اس لیے مرکز اس پر سخت سے سخت قانون بنائے اور قصوروار کو پھانسی کے تخت پر لٹکائے تاکہ دوسروں کے لیے یہ عبرت بن سکے'۔

Intro:پرینکا ریڈی کے ساتھ ہوئی بربریت پر ارریہ میں خواتین کا کینڈل مارچ

ارریہ : حالیہ دنوں حیدرآباد میں ڈاکٹر پرینکا ریڈی کی عصمت دری اور اس کے بعد جلا کر مار ڈالنے کے واقعات نے عام عام کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ملک کے الگ الگ ریاستوں کے مختلف اضلاع میں اس واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور اپنے اپنے طریقے سے احتجاج درج کرا رہے ہیں. اسی ضمن میں آج ارریہ کے چاندنی چوک پر کئی تنظیموں کے کارکنان نے خاموش کینڈل مارچ اور احتجاجی مارچ نکال کر مرکزی حکومت سے قصور وار کو جلد سے جلد پھانسی دئے جانے کا مطالبہ کیا.


Body:مہیلا کلیان سمیتی کی جانب سے سشمیتا ٹھاکر کی قیادت میں شہر کے سبھاش اسٹیڈیم سے ہاتھوں میں موم بتی اور ہاتھوں انصاف کی تختی لیے ہوئے خاموش جلوس چاندنی چوک تک آیا، یہاں پر لوگوں نے ڈاکٹر پرینکا ریڈی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی. مہیلا کلیان سمیتی کی سکریٹری سشمیتا ٹھاکر نے کہا کہ حیدرآباد کا واقعہ اس ملک کو شرمسار کرنے والا ہے، اس طرح کی گھناؤنی حرکت کرنے والوں کے ساتھ کسی طرح کی ہمدردی نہیں ہو سکتی، جس بچی کے ساتھ عصمت دری ہوئی اور پھر اسے جلا کر مار دیا گیا اس کے اہل خانہ پر کیا گزر رہی ہوگی، اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے. پکڑے گئے قصور واروں کو ایسی عبرتناک سزا ملے کہ مستقبل میں ایسا کرنے والوں کی ہمت نہ ہو. اس موقع پر گرلز آئیڈیل اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر ایم اے ایم مجیب ، کانگریسی اقلیتی شعبہ کے صدر معصوم رضا، ماسٹر آفتاب فیروز ، منیش یادو وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا.


Conclusion:وہیں دوسری جانب ایکتا منچ کی جانب سے بھی کینڈل کے ساتھ احتجاجی مارچ نکالا گیا. مظاہرین مسلسل پرینکا ریڈی کو انصاف دو، قصورواروں کو پھانسی دو، بھارت سرکار ہوش میں آؤ کے نعرہ لگا رہے تھے. اس موقع پر وارڈ کاؤنسلر لولی نواب نے کہا کہ روزانہ اس طرح کی واردات اخبار کی سرخیاں بن رہی ہے، لیکن مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، مگر اب اس ملک کا ہر غیور بیدار ہو رہا ہے، ایسی گھنونی حرکت کرنے والوں کو جب پھانسی نہیں مل جاتی اس وقت مسلسل احتجاج کرے گا. سماجی کارکن مونا لیسا مکھر جی نے کہا کہ حکومت کہتی ہے بیٹی پڑھاو، مگر بیٹی بچے گی تب تو پڑھے گی، اس طرح کا عمل ناقابل برداشت ہے، مرکز اس پر فوراً ایکشن لے. سابق وارڈ کاؤنسلر کمال حق نے کہا کہ ڈاکٹر پرینکا ریڈی جیسی دوسری بہن کو ایسے واقعہ کا سامنا نہ کرنا پڑے مرکز اس پر سخت سے سخت قانون بنائے اور قصوروار کو پھانسی کے تخت پر لٹکائے تاکہ دوسروں کے لئے یہ عبرت بن سکے.

بائٹ...... سشمیتا ٹھاکر ، سکریٹری مہیلا کلیان سمیتی (پہچان ، آنکھ میں کاجل لگائے ہوئے)
بائٹ..... مونا لیسا مکھر جی ، سماجی کارکن (پہچان ، مانگ میں سیندور لگائے ہوئے)
بائٹ..... لولی نواب، وارڈ کاؤنسلر (پہچان ، سر پر آنچل رکھے ہوئے)
بائٹ..... کمال حق ، سابق وارڈ کاؤنسلر (پہچان ، بلو بنڈی پہنے ہوئے)
بائٹ..... منیش یادو ، طالب علم (پہچان، نوجوان)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.