یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ سے وزیراعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'جموں ہو یا کشمیر ترقی کے کام اب زمین پر نظر آرہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں حد بندی کمیشن تشکیل دیا گیا ہے اور آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے بھی تیاریاں جاری ہیں۔ جس پر جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اپنی پارٹی کے جنرل سیکرٹری وکرم ملہوترا نے کہاکہ جب وزیر اعظم انتخابات کا ذکر کرتے ہیں تو یہ خوش آئند ہے۔ جو جموں و کشمیر کی عوام کے لیے امید کی کرن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ہم پر امید تھے کہ اب جموں کشمیر میں انتخابات منعقد کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں انتخابات منعقد ہونے سے امن بھی بحال ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج جو کام یہاں افسر شاہی میں ہوتا ہے لوگ اس کو پسند نہیں کرتے ہیں۔
شیو سینا کے صدر منیش سہانی نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ پہلے جموں کشمیر کاریاست کا درجہ بحال ہونا چاہیے اس کے بعد لوگوں کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کیا جائے اور اس کے بعد انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ شیو سینا انتخابات منعقد کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے۔
- مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کے لوگ انتخابات چاہتے ہیں: پیپلز کانفرنس
- جموں و کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے تا حکم ثانی بند رہیں گے
- انتخابات سے قبل ریاستی درجہ بحال کیا جائے: غلام نبی آزاد
بتادیں کہ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں لداخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھاکہ 'لداخ نے کی ترقی کے امکانات کی جانب پیش رفت جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب لداخ میں جدید انفراسٹرکچر کی تشکیل دکھائی دے رہی ہے۔ تو دوسری جانب 'سِنگھو سینٹرل یونیورسٹی' لداخ کو اعلیٰ تعلیم کا مرکز بننے جا رہی ہے۔