ETV Bharat / city

'اوڈی ایف میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی'

author img

By

Published : Nov 22, 2019, 12:03 AM IST

بہار کے سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ او ڈی ایف میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے۔'

'اوڈی ایف میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی'

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ' او ڈی ایف کا غلط اعداد وشمار پیش کرکے حکومت اپنی پیٹھ خود تھپ تھپا رہی ہے۔ گیا میں کئی گاؤں ایسے بھی ہیں، جہاں بیت الخلاء کی کوئی سہولت نہیں، جبکہ حکومت کے اعداد شمار کے مطابق گیا میں او ڈی ایف مکمل ہو نے کو ہے۔

'اوڈی ایف میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی'

سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے کہاکہ' ضلع کے باگے بار میں ڈھائی سو خاندان رہتے ہیں، اس گاؤں میں ایک بھی بیت الخلاء کی تعمیر نہیں ہوئی ہے جبکہ اس گاؤں کے پنچایت جکٹیا کو اوڈی ایف اعلان کردیاگیا ہے۔

ضلع کے ٹنکوپا بلاک میں بھی اسی طرح کا معاملہ ہے۔ یہاں مقدمہ سمیت دھرنا مظاہرہ کیاجاچکا ہے۔ سوفیصد غلط اعداد وشمار پیش کیے گئے ہیں۔ جس کی جانچ لازمی ہے۔

اسکے علاوہ امام گنج کے سلیا پنچائت، چوواں بار پنچایت کے کئی گاؤں میں بیت الخلاء کی تعمیر نہیں ہوئی ہے، اگر کسی بڑی ایجنسی سے جانچ ہوگی، تبھی انکشاف ہوگا کیونکہ یہاں انتظامیہ کے اعلی افسران کی ملی بھگت ہے۔ ان سے جانچ کرائی گئی تو حکومت کی حمایتی میں رپورٹ پیش ہوگی۔ اس سے قبل بھی ڈسٹرک مجسٹریٹ کو کئی مقامات سے شکایت ملی ہے لیکن کاروائی نہیں کی گئی جس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ افسران کاسازبازہے۔

انہوں نے ضلع کے کئی گاوں میں پھیلی ڈائریا بیماری کے متعلق کہاکہ' اس سے درجنوں افراد اسکی زد میں ہیں۔ اب تک ان کے اسمبلی حلقہ امام گنج کے باگے بار اور اکمبا گاوں میں اس بیماری سے چارافراد کی موت ہوچکی ہے۔ جس میں برتی دیوی عمر پچاس سال۔ للن مستری عمر پچپن سال ، امرجیت کمار عمر بائیس سال، حسینہ بی بی عمر ساٹھ سال کانام شامل ہے۔

جیتن رام مانجھی نے ریاست کی کوشی کمشنری اورمگدھ کمشنری میں زمین سے متعلق تنازعات ہیں پر کہاکہ' غریبوں کو حکومت نے زمینوں کا پرچہ تو دیا مگر سرکاری رسید نہیں کٹی اور نہ ہی قبضہ دلایاگیا۔ اندرا آواس بنوادیاگیا لیکن اب اسے منہدم کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وجہ جل جیون ہریالی منصوبہ بتایا جا رہا ہے۔ اگر ضرورت منہدم کرنے کی ہے تو اسکی متبادل جگہ اور مکان دستیاب کرائے جائیں۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ' او ڈی ایف کا غلط اعداد وشمار پیش کرکے حکومت اپنی پیٹھ خود تھپ تھپا رہی ہے۔ گیا میں کئی گاؤں ایسے بھی ہیں، جہاں بیت الخلاء کی کوئی سہولت نہیں، جبکہ حکومت کے اعداد شمار کے مطابق گیا میں او ڈی ایف مکمل ہو نے کو ہے۔

'اوڈی ایف میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی'

سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے کہاکہ' ضلع کے باگے بار میں ڈھائی سو خاندان رہتے ہیں، اس گاؤں میں ایک بھی بیت الخلاء کی تعمیر نہیں ہوئی ہے جبکہ اس گاؤں کے پنچایت جکٹیا کو اوڈی ایف اعلان کردیاگیا ہے۔

ضلع کے ٹنکوپا بلاک میں بھی اسی طرح کا معاملہ ہے۔ یہاں مقدمہ سمیت دھرنا مظاہرہ کیاجاچکا ہے۔ سوفیصد غلط اعداد وشمار پیش کیے گئے ہیں۔ جس کی جانچ لازمی ہے۔

اسکے علاوہ امام گنج کے سلیا پنچائت، چوواں بار پنچایت کے کئی گاؤں میں بیت الخلاء کی تعمیر نہیں ہوئی ہے، اگر کسی بڑی ایجنسی سے جانچ ہوگی، تبھی انکشاف ہوگا کیونکہ یہاں انتظامیہ کے اعلی افسران کی ملی بھگت ہے۔ ان سے جانچ کرائی گئی تو حکومت کی حمایتی میں رپورٹ پیش ہوگی۔ اس سے قبل بھی ڈسٹرک مجسٹریٹ کو کئی مقامات سے شکایت ملی ہے لیکن کاروائی نہیں کی گئی جس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ افسران کاسازبازہے۔

انہوں نے ضلع کے کئی گاوں میں پھیلی ڈائریا بیماری کے متعلق کہاکہ' اس سے درجنوں افراد اسکی زد میں ہیں۔ اب تک ان کے اسمبلی حلقہ امام گنج کے باگے بار اور اکمبا گاوں میں اس بیماری سے چارافراد کی موت ہوچکی ہے۔ جس میں برتی دیوی عمر پچاس سال۔ للن مستری عمر پچپن سال ، امرجیت کمار عمر بائیس سال، حسینہ بی بی عمر ساٹھ سال کانام شامل ہے۔

جیتن رام مانجھی نے ریاست کی کوشی کمشنری اورمگدھ کمشنری میں زمین سے متعلق تنازعات ہیں پر کہاکہ' غریبوں کو حکومت نے زمینوں کا پرچہ تو دیا مگر سرکاری رسید نہیں کٹی اور نہ ہی قبضہ دلایاگیا۔ اندرا آواس بنوادیاگیا لیکن اب اسے منہدم کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وجہ جل جیون ہریالی منصوبہ بتایا جا رہا ہے۔ اگر ضرورت منہدم کرنے کی ہے تو اسکی متبادل جگہ اور مکان دستیاب کرائے جائیں۔

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا میں سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے ریاستی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اوڈی ایف کا غلط اعداد وشمار پیش کرکے حکومت اپنی پیٹھ خود تھپ تھپا رہی ہے ۔کئی گاوں گیا میں ایسے ہیں جہاں اوڈی ایف مکمل ہونے کو قرار دیا گیا ہے مگر اس گاوں میں ایک بھی بیت الخلاء نہیں ہے ، بڑے پیمانہ پر اوڈی ایف کے نام پر بدعنوانی ہوئی ہےBody:سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے کہاکہ ضلع کے باگے بار میں ڈھائی سو پریوار رہتے ہیں ، اس گاوں میں
ایک بھی بیت الخلاء کی تعمیر نہیں ہوئی ہے جبکہ اس گاوں کے پنچائت جکٹیا کو اوڈی ایف اعلان کردیاگیا ہے ۔ضلع کے ٹنکوپا بلاک میں بھی اسی طرح کا معاملہ ہے ۔یہاں مقدمہ سمیت دھرنا پردرشن کیاجاچکا ہے ۔ سوفیصد غلط آنکڑے پیش کئے گئے ہیں ۔جسکی جانچ لازمی ہونی چاہئے ۔اسکے علاوہ امام گنج کے سلیا پنچائت ، چوواں بار پنچائت کے کئی گاوں میں بیت الخلاء کی تعمیر نہیں ہوئی ہے ، اگر کسی بڑی ایجنسی سے جانچ ہوگی تبھی انکشاف ہوگا کیونکہ یہاں انتظامیہ کے اعلی افسران کی ملی بھگت ہے ۔ان سے جانچ کرائی گئی تو رپورٹ حکومت کی حمایتی ہوگی ۔اس سے قبل بھی ڈسٹرک مجسٹریٹ کو کئی مقامات سے شکایت ملی ہے لیکن کاروائی نہیں کی گئی جس سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ افسران کاسازبازہے ۔ انہوں نے ضلع کے کئی گاوں میں پھیلی ڈائریا بیماری کے متعلق کہاکہ اس سے درجنوں افراد اسکی زد میں ہیں ۔اب تک انکے اسمبلی حلقہ امام گنج کے باگے بار اور اکمبا گاوں میں اس بیماری سے چارافراد کی موت ہوچکی ہے ۔جس میں برتی دیوی عمر پچاس سال ۔للن مستری عمر پچپن سال ، امرجیت کمار عمر بائیس سال ، حسینہ بی بی عمر ساٹھ سال کانام شامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ خود اس گاوں کاجائزہ لیکر آئے ہیں جہاں پر ڈاکٹروں نے ڈائریا بیماری پھیلنے کی وجہ گاوں میں ایک ہی چاپانل ہونابتایاگیا ہے جس سے گاوں کے سارے لوگ پانی پیتے ہیں ۔ انہوں نے ڈی ایم پر کاموں کو لیکر سنجیدہ نہیں ہونے کاالزام لگایا ہے Conclusion:جیتن رام مانجھی نے ریاست کی کوشی کمشنری اورمگدھ کمشنری میں زمین سے متعلق تنازعات ہیں پر کہاکہ غریبوں کو حکومت نے زمینوں کا پرچہ تو دیا مگر سرکاری رسید نہیں کٹی اور نہ ہی قبضہ دلایاگیا ۔ اندراآواس بنواکر دیاگیا لیکن اب اسے منہدم کرانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔وجہ جل جیون ہریالی منصوبہ بتایا جارہاہے ۔ اگر ضرورت منہدم کرنے کی ہے تو اسکی متبادل جگہ اور مکان دستیاب کرائے جائیں ۔ سپریم کورٹ کی بھی ہدایت ہے کہ جب تک اسکا متبادل نہیں ہو تب تک اسکو ہٹایانہیں جاسکتی ہے ۔ پانی کی دستیابی کے لئے اگر وہ زمین ہے تو پھرحکومت نے زمین کاپروانہ کیوں دیا
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.