ETV Bharat / city

جامع مسجد کے اطراف میں لگی تبتی مارکیٹ سے عوام پریشان

author img

By

Published : Dec 13, 2020, 9:53 PM IST

شاہ جہانی جامع مسجد کے پارک میں گذشتہ دنوں کووڈ-19 کی رہنما ہدایات کو نظرانداز کرتے ہوئے تبتی مہاجر مارکیٹ کو لگانے کی اجازت دیے جانے پر مقامی لوگوں نے اعتراض کیا ہے۔

Jama Masjid
جامع مسجد

دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں کی تعداد میں گذشتہ کچھ دنوں میں ضرور کمی دیکھنے کو ملی ہو لیکن ابھی بھی جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں وہ مطمئن کرنے والے نہیں کہے جا سکتے اور شاید یہی وجہ ہے کہ دہلی میں ابھی بھی مختلف پابندیاں عائد ہیں۔

جامع مسجد
لیکن فصیل بند شہر کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ شاہجہانی جامع مسجد کے پارک میں گذشتہ دنوں کووڈ-19 کی رہنما ہدایات کو نظرانداز کرتے ہوئے تبتی مہاجر مارکیٹ کو لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔ لوگوں کہنا ہے کہ اس سے نہ صرف کرونا وائرس سے انفیکٹڈ ہونے کا خطرہ بڑھے گا بلکہ یہ قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔پرانی دہلی کے سماجی کارکن ذاکر حسین کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو کیجریوال حکومت شادیوں پر 50 سے زائد افراد کے آنے پر پابندی لگا رہی ہے وہیں دوسری جانب جامع مسجد جیسے گنجان آبادی والے علاقہ میں ایک پارک کے اندر مارکیٹ لگانے کی اجازت دینا کہاں تک صحیح ہے؟

یہ بھی پڑھیں: 'جمہوریت کی بحالی کو جموں و کشمیر میں یقینی بنایا جائے'

انہوں نے مزید کہا کہ جو جامع مسجد کے اطراف میں ہفتہ وار بازار لگایا کرتے تھے وہ گذشتہ آٹھ ماہ سے پریشان ہیں ان کا روزگار پوری طرح سے ختم ہو چکا لیکن حکومت کو اس ان کے روزگار کی کوئی فکر نہیں ہے بلکہ انہیں تبتی مہاجرین کی زیادہ فکر ہے۔

دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں کی تعداد میں گذشتہ کچھ دنوں میں ضرور کمی دیکھنے کو ملی ہو لیکن ابھی بھی جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں وہ مطمئن کرنے والے نہیں کہے جا سکتے اور شاید یہی وجہ ہے کہ دہلی میں ابھی بھی مختلف پابندیاں عائد ہیں۔

جامع مسجد
لیکن فصیل بند شہر کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ شاہجہانی جامع مسجد کے پارک میں گذشتہ دنوں کووڈ-19 کی رہنما ہدایات کو نظرانداز کرتے ہوئے تبتی مہاجر مارکیٹ کو لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔ لوگوں کہنا ہے کہ اس سے نہ صرف کرونا وائرس سے انفیکٹڈ ہونے کا خطرہ بڑھے گا بلکہ یہ قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔پرانی دہلی کے سماجی کارکن ذاکر حسین کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو کیجریوال حکومت شادیوں پر 50 سے زائد افراد کے آنے پر پابندی لگا رہی ہے وہیں دوسری جانب جامع مسجد جیسے گنجان آبادی والے علاقہ میں ایک پارک کے اندر مارکیٹ لگانے کی اجازت دینا کہاں تک صحیح ہے؟

یہ بھی پڑھیں: 'جمہوریت کی بحالی کو جموں و کشمیر میں یقینی بنایا جائے'

انہوں نے مزید کہا کہ جو جامع مسجد کے اطراف میں ہفتہ وار بازار لگایا کرتے تھے وہ گذشتہ آٹھ ماہ سے پریشان ہیں ان کا روزگار پوری طرح سے ختم ہو چکا لیکن حکومت کو اس ان کے روزگار کی کوئی فکر نہیں ہے بلکہ انہیں تبتی مہاجرین کی زیادہ فکر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.