عام آدمی پارٹی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ رام مندر کی تعمیر میں بدعنوانی اور پارٹی کی توسیع کے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
اس دوران انہوں نے بی جے پی اور رام مندر ٹرسٹ سے وابستہ لوگوں پر بدعنوانی کے متعلق کئی سوالات کیے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ مندر کی تعمیر کے لیے عام لوگوں سے چندہ لیا گیا تھا اس کے باوجود بھی بی جے پی رام مندر کی تعمیر کے لیے خریدی گئی زمین میں بدعنوانی کے معاملے کو کیوں نہیں اٹھا رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مندر کے لیے خریدی گئی زمین کے کاغذات چیخ چیخ کر گواہی دے رہے ہیں کہ 2 کروڑ میں خریدی گئی زمین 5 منٹ میں ساڑھے 18 کروڑ میں فروخت کی گئی جب کہ یوپی حکومت نے اس زمین کی سرکاری قیمت 5 کروڑ 80 لاکھ مقرر کی تھی۔
رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ زمین کی قیمت طے ہونے کے باوجود پھر یہ ساڑھے 18 کروڑ میں کیسے خریدی گئی؟
عآپ رہنما نے مزید کہا کہ وہ اس بات کے منتظر ہیں کہ وزیراعظم اس سلسلے میں کیا اقدام اٹھائیں گے اور ابھی یہ بدعنوانی کا مسئلہ ہے۔ ہم اسے انتخابی نقطہ نظر سے نہیں دیکھ رہے ہیں۔
سنجے سنگھ نے پارٹی کے توسیع کرنے پر کہا کہ عام آدمی پارٹی پورے ملک میں پھیل رہی ہے۔ اسی ضمن میں اروند کیجریوال گجرات کے دورے پر ہیں۔ ہم نے سورت کے شہری انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی اور ایک سینئر صحافی بھی عام آدمی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر عام آدمی پارٹی 5 ریاستوں میں اپنے میدان کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔