ایک طرف جہاں پورے بھارت میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، وہیں اتراکھنڈ کے شہر منگلور میں ایک بار پھرخواتین کی ایک بڑی تعداد نے اس قانون کے خلاف احتجاج کیا۔
مرکزی حکومت کے خلاف اتراکھنڈ کی خواتین بھی ناراضگی کا اظہار کر رہی ہیں اور اس قانون کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
منگلور گراؤنڈ میں جاری احتجاج پر علاقے کے ایم ایل اے قاضی نظام الدین نے مرکزی حکومت کو متنبہ کیا اور انہوں نے کہاکہ' اگر لوگوں پر یہ قانون زبردستی نافذ کیا گیا تو اس کی سخت مخالفت کی جائے گی۔
قاضی نظام الدین نے کہا کہ مودی حکومت ملک کے آئین کو پس پشت ڈال کر ہندو مسلمانوں اور سکھوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: عاپ کے رکن اسبلی پر فائرنگ، ایک کارکن کی موت
اس دوران نوجوان رہنما ڈاکٹر نیئر کاظمی نے کہا کہ آج جس طرح سے خواتین گھروں سے باہر نکل کر سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ اسی طرح ہی یہ خواتین اس قانون کی سخت مخالفت کرتی رہیں گی۔