ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی تنظیم مجلس اقبال کے زیر اہتمام آج سمینار منعقد کیا گیا، جس میں بھوپال کے شاعروں اور ادیبوں نے اردو زبان اور اس کے رسم الخط کو برقرار رکھنے کی بات کی. اور دور حاضر میں جیسے ٹی وی، موبائل، فلم اور دیگر وسائل کے ذریعے نئی نسل کو سمجھایا جائے کی تمہیں اس زبان کو سیکھنا اور سمجھنا ہے۔
آج کے سیمینار میں اردو کے لیے فکر کرتے ہوئے یاسین مومن نے کہا کہ اردو زبان ہمیشہ ہمیشہ زندہ رہنے والی زبان ہے اور ہمیں اس کے لیے انفرادی اور اجتماعی کوشش کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے ہمیں اس کے رسم الخط کو محفوظ رکھنا ہے اور اردو کے لیے متحد ہوکر لڑائی لڑنی ہے۔
زندہ قوموں کی سب سے بڑی پہچان یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی زبان زندہ رکھے اور اردو زبان کو زندہ رکھنے کے لیے اہم قدم یہ ہے کہ اسکولوں میں ابتدائی درجے میں کام کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ طلباء کی بنیاد مضبوط ہو سکے۔
آج کے سیمینار میں کس طرح سے اردو زبان کو قائم رکھا جائے؟ اور کس طرح سے نئی نسل میں اس زبان کے لیے بیداری پیدا کرنے پر زور دیا گیا ہے تاکہ اردو زبان کو جس طرح سے ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے بچایا جاسکے۔