ریاست مدھیہ پردیش کا دارالحکومت بھوپال ایک تاریخی شہر ہے اور اس شہر کو راجہ بھوج کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وقت کے ساتھ حالات بدلے اور اورنگزیب کی فوج میں بغاوت کے سبب افغانستان کے سردار دوست محمد خان نے اورنگزیب کی فوج سے علیحدہ ہو کر پھول کی جانب رخ کیا، جس کے بعد رانی کملا پتی نے سردار دوست محمد خان سے مدد مانگی جو کہ اس وقت بھوپال میں مقیم تھیں۔
مدد کیے جانے پر رانی نے سردار دوست محمد خان کو اسلام نگر کا علاقہ دیا، جس کے بعد سردار دوست محمد خان نے اسلام نگر میں اپنی حکومت کے دوران رانی محل اور چمن محل کی تعمیر کروائی۔ سردار دوست محمد خان نے چمن محل سنہ 715 میں تعمیر کروایا تھا۔
چمن محل مغل آرٹ کا شاندار نمونہ ہے، جسے بالو پتھروں سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس محل میں اس وقت شاندار اور خوبصورت باغیچہ بھی تھا اور چاروں طرف پانی ہوا کرتا تھا۔
سردار دوست محمد خان کے بعد اس محفل میں نواب قدسیہ بیگم نے اپنا دربار بھی لگایا اور بعد میں اس جگہ کو بھوپال نوابین نے اپنی چھٹیاں بتانے کے لئے استعمال کیا۔ اب یہ محل محکمہ آثار قدیمہ کے پاس ہے اور حکومت اس کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے۔